جامعہ دارالعلوم کراچی داخلہ شرائط و سہولیات۔ جامعہ میں داخلہ کی رجسٹریشن 26 مارچ سے 16 اپریل 7 شوال تک ہوگی۔ فارم کا لنک یہاں سے حاصل کریں۔ جامعہ دارالعلوم کراچی میں داخلہ لینے کے لیے کیا اصول و ضوابط ہیں۔ اسی طرح مطلوبہ درجات میں داخلہ لینے کے لیے کن امور و شرائط کا پورا کرنا لازمی ہے۔ جامعہ اپنے زیرِتعلیم طلباء کرام کو کیا سہولیات مہیاکرتا ہے۔ تمام ترمعلومات و تفصیلات اس پیج سے حاصل کریں۔ تمام معلومات سے مستفید ہونے کے لیے ضروری ہے کہ اس مضمون کو مکمل دیکھا جائے۔ مزید معلومات کے لیے کمنٹس باکس میں رابطہ کریں۔
جامعہ دارالعلوم کراچی داخلہ شرائط و سہولیات
جامعہ دارالعلوم کراچی علوم دینیہ و نبویہ کا ایک عظیم الشان مرکز ہے۔ جس کی بنیاد رکھنے والے مفتی اعظم پاکستان ہیں۔ جنہیں دنیا حضرت شیخ مفتی محمد شفیع رحمہ اللہ کے نام سے جانتی ہے۔ حضرت نے انتہائی بے سروسامانی کے عالم میں کراچی کے محلہ نانک واڑہ میں شوال المکرم 1370ھ بمطابق جون 1951 کو اس جامعہ کی بنیاد رکھی۔ حضرت کی لازوال محنتوں اور اخلاص کی برکت سے ایک ننہی سی کلی آج ایک بہترین شجر ثمر آور ہے۔ جس سے پوری دنیا کی مسلم امہ مستفید ہورہی ہے۔
اعلان داخلہ برائے تعلیمی سال 1445/46 ھ بمطابق 2024/25
جامعہ دارالعلوم کراچی ام سال داخلہ کے لیے تاریخ کا اعلان کردیا گیا ہے۔ اور طلبہ و طالبات کی سہولت کے لیے آن لائن رجسٹریشن کی سہولت بھی دی گئی ہے۔ آن لائن رجسٹریشن ان شاء اللہ 26 مارچ سے 16 اپریل بمطابق 16 رمضان المبارک تا 7 شوال المکرم تک جاری رہے گی۔ آن لائن رجسٹریشن کے لیے داخلہ فارم فل کریں۔ اس کا لنک ذیل میں مہیا کیا جارہا ہے۔
برائے بنین داخلہ کی رجسٹریشن کے لیے یہاں کلک کریں
مدرسۃ البنات جامعہ دارالعلوم کراچی میں داخلہ فارم فل کرنے کا مکمل طریقہ کار سمجھنے کے لئے کلک کریں۔
مدرسۃ البنات داخلہ فارم فل کرنے کا طریقہ
برائے بنات رجسٹریشن فارم فل کرنے کے لیے کلک کریں۔
Admission in Jamia Darul Uloom Karachi
داخلہ سے متعلقہ چند عمومی شرائط
جامعہ میں داخل ہرایک طالب علم پران اصول و قواعد کا اطلاق ہوتا ہے۔ جن کی پاسداری ہرایک پرلازم ہے۔
۔(1) شعبہ درس نظامی میں داخلہ کی کاروائی کا آغاز تعطیلات عیدالفطر کے بعد شوال المکرم کے دوسرے ہفتے میں ہوتا ہے۔ جبکہ حتمی تاریخ کا اعلان رمضان المبارک میں کردیا جاتا ہے۔
۔(2) جامعہ میں داخلہ لینے والے نئے طلباء اگرسابقہ تمام وفاقی درجات میں ممتاز یا کم ازکم 70 فیصد نتیجہ کے حامل رہے ہوں۔ تو جامعہ میں داخلہ کے امتحان میں شرکت کے اہل ہیں۔
۔(3) جامعہ کی داخلہ کمیٹی ہر نئے آنے والے امیدوار کا تحریری امتحان لیتی ہے۔ پھراس مرحلے میں کامیابی کے بعد طلباء سے تقریری جائزہ لیا جاتا ہے۔ ان مراحل سے گزار کرطلباء کرام کی صلاحیتوں کو جانچا جاتا ہے۔ پھراس کے بعد ان کے لیے داخلہ ہونے یا نا ہونے کا فیصلہ صادر کیا جاتا ہے۔ اوراگر مطلوبہ درجہ کے علاوہ کسی اور درجہ کا اہل ہو۔ تواس کا اعلان کیا جاتا ہے۔
۔(4) ہرایک درجہ میں طلباء کرام کی تعداد متعین ہوتی ہے۔ اسی کے مطابق طلباء کرام کے داخلے کیے جاتے ہیں۔ اگرکسی درجہ میں گنجائش بالکل نہ ہو۔ یا محدود نشستیں ہوں۔ تو پہلے سے ہی اس کا اعلان کردیا جاتا ہے۔ البتہ بہت زیادہ ممتاز صلاحیت کے طلباء کے لیے داخلہ پرغوروفکرکیا جاتا ہے۔
۔(5) اگردارالاقامہ یعنی ہاسٹل میں رہائش کی گنجائش نہ ہو۔ یا رہائش کا کوئی مانع موجود ہو۔ یا رہائش نہ دینے میں کوئی مصلحت زیرِنظرہو۔ تو ان حالات میں طالب علم کو داخلہ بلا رہائش دیا جاتا ہے۔
۔(6) کسی بھی مطلوبہ درجہ میں داخلہ لینے کے لیے اس سے قبل درجے کی منتخب کتب کا امتحان دینا ہر ایک پرلازمی ہے۔
۔(7) مرحلہ متوسطہ کا تعلیمی دورانیہ 5 سال ہے۔ جبکہ درس نظامی کا تعلیمی دورانیہ 8 سال کا ہے۔
۔(8) متوسطہ کے پانچ سالہ نصاب میں عصری علوم چھٹی جماعت سے دسویں جماعت تک پڑھائے جاتے ہیں۔ اورساتھ میں فارسی، حدر،منزل،اورفقہ و سیرت وغیرہ کے مضامین اضافی طور پرنصاب کا حصہ ہیں۔
۔(9) متوسطہ کے بعد درجہ اولی “عامہ سال اول” سے لیکر دورہ حدیث تک یہ آٹھ سالہ دورانیہ صرف درس نظامی میں شامل دینی عربی علوم و فنون کے لئے مختص ہے۔
۔(10) داخلہ کے خواہشمند طلباء کے لیے اپنی سابقہ تمام تعلیمی اسناد بمع کشف الدرجات ساتھ لانا ضروری ہے۔
۔(11) جامعہ میں تعلیم کے دوران عصری تعلیم جاری رکھنے کے لیے جامعہ سے اجازت لینا ضروری ہے۔
۔(12) صدر جامعہ، ناظم جامعہ کی اجازت کے بغیرکسی بھی جگہ پرامامت خطابت یا ٹیوشنزکلاس وغیرہ کی ذمے داری سنبھالنا ممنوع ہے۔
۔(13) ایسے تمام آلات جو تحصیل علم میں مانع ہوں۔ بشمول تصویری موبائل،ٹیپ ریکارڈر، ریڈیو وغیرہ۔ جامعہ میں دوران تعلیم اپنے ساتھ رکھنا ممنوع ہے۔
۔(14) دوران سال 50 “پیریڈز” گھنٹوں کی غیر حاضری پرداخلہ امدادی ہونے کی صورت میں تعلیمی وظیفہ سوخت کیا جائے گا۔ جو کہ مکمل سال اسی حالت میں رہے گا۔ اوراگرکوئی طالب علم جامعہ سے 100 “پیریڈز” اسباق کی غیرحاضری کرے۔ تواس طالب علم کا جامعہ سے اخراج کر دیا جاتا ہے۔
۔(15) قدیم اورجدید طلباء کے لیے جامعہ میں داخلہ لینے کے لیے متعینہ تاریخوں میں حاضری ضروری ہے۔ متعینہ تاریخ گزرنے کے بعد کسی بھی طالب علم کو داخلہ دیا جانا یقینی نہیں ہے۔
۔(16) جامعہ دارالعلوم کراچی اگر کسی طالب علم کو داخلہ نہیں دیتا۔ تو داخلہ نہ ملنے کی وجوہات ظاہر کرنے کا جامعہ پابند نہیں ہے۔
دارالعلوم کراچی میں داخلہ کی شرائط
۔(1) درجہ متوسطہ سال اول میں صرف ایسے ہی طلباء کوامتحان داخلہ میں شامل کیا جاتا ہے۔ جو پانچویں کلاس تک ابتدائی تعلیم کی بہترین استعداد کے حامل ہو۔ یا پھرحافظ قران ہو۔ اور چہارم جماعت کے معیار پرریاضی، اردواورانگریزی وغیرہ سے واقفیت رکھتے ہوں۔
۔(2) متوسطہ کے سال اول میں 15 سال سے زائد عمر کے امیدوار داخلہ لینے کے اہل نہیں ہیں۔ البتہ یہ کہ وہ امیدوارحافظ قران ہو۔ یا دارالعلوم کے شعبہ مدرسہ ابتدائیہ اور ثانویہ سے فارغ شدہ ہو۔ اس کے لیے درجات میں 18 سال کی عمر تک رعایت کی جا سکتی ہے۔ 18 سال سے زائد عمر ہونے کی صورت میں خصوصی حالات کے پیش نظرداخلے کا فیصلہ صدر جامعہ دارالعلوم کراچی حفظہ اللہ کی صوابدید پر موقوف کردیا جائے گا۔
۔(3) اگرکوئی طالب علم درجہ اولی میں داخلے کی خواہش رکھتا ہے۔ تو اس کے لیے کم از کم میٹرک کی استعداد کا حامل ہونا لازمی ہے۔ دوسری صورت میں ایسے امیدوار کے لیے درجہ متوسطہ کے پانچ سالوں میں سے حسب استعداد کوئی سال تجویز کیا جائے گا۔
۔(4) جامعہ میں داخلہ لینے والے جدید طلباء کے داخلے کے لیے یہ بات ضروری ہے۔ کہ کسی قابل اعتماد شخص کی طرف سے دارالعلوم کراچی کا تجویزکردہ “ضمانت نامہ نمبر1” پرکر کے جمع کرائیں۔ جو کہ جامعہ کے استقبالیہ کیمپ سے حاصل کیا جا سکتا ہے۔ اس کے بغیر جدید طلباء داخلہ کے مستحق نہ ہوں گے۔
۔(5) جامع دارالعلوم نانک واڑہ اورمدرسہ ابتدائیہ والثانیہ سے آنے والے طلباء کو تصدیق فارم پیش کرنا ضروری ہے۔ جس پر جامعہ نانک واڑہ مدرسہ کے تعلیمی شعبہ کی صدر مدرس اور ناظم اعلی کے دستخط ہوں۔ اس کے بغیروہاں کے طلباء کو داخلہ فارم جاری نہیں کیا جائے گا۔
۔(6)کسی بھی مطلوبہ درجہ میں داخلہ کے لیے اس سے پچھلے درجے کی تمام معیاری کتب کو منتخب کر کے ان کا امتحان لیا جاتا ہے۔ مثلا اگر درجہ ثانیہ میں داخلہ لینے کے لیے آیا ہے۔ تو درجہ اولی کی معیاری کتب کا امتحان اس سے لازما لیا جائے گا۔ تمام درجات کی معیاری کتب اور مضامین یہاں پر حسب ترتیب درج ذیل ہیں۔
داخلہ کے امتحان میں منتخب کتب
درجہ ثانیہ عامہ سال اول اردو: علم الصرف، نحو میر، شرح ماۃ عامل، عربی کا معلم اولین
درجہ ثانیہ عامہ سال اول عربی: الصرف، النحو الواضح، شرح ماۃ عامل، اقناع الضمیر
درجہ ثانیہ عامہ سال دوم: ہدایۃ النحو، قدوری، علم الصیغۃ، مرقاۃ
درجہ ثانیہ خاصہ سال اول: کافیہ، کنزالدقائق، انشاء عربی، شرح تہذیب
درجہ ثانیہ خاصہ سال دوم: نورالانوار، اور مقامات
درجہ عالیہ سال اول: ہدایہ اول، مختصر المعانی، ہدیہ سعیدیہ
درجہ عالیہ سال دوم: تفسیرجلالین شریف، ہدایہ ثانی، شرح عقائد
درجہ عالمیہ سال اول: مشکوۃ شریف، ہدایہ اخیرین
درجہ عالمیہ سال دوم: بخاری شریف، ترمذی شریف
تفصیلات و ہدایات برائے داخلہ
ضروری نوٹ:1۔ درجہ متوسطہ میں صرف اردو املاء معیاری ہے۔ معاشرتی علوم کا امتحان ضروری نہیں ہے۔2 اسی طرح فارسی کی تمام کتابوں میں مجموعی اوسط کا اعتبار کیا جاتا ہے۔ مثلا رہبر فارسی، کریما وغیرہ۔ ان تمام مضامین کی مجموعی اوسط کا اعتبار کیا جائے گا۔
داخلہ نہ ملنے کی وجوہات و موانع
ایسے طلباء جو جامعہ کی ان شرائط پر پورا نہیں اترتے۔ ایسے طلباء کو جامعہ میں داخلہ ملنا ممکن نہیں ہے۔
۔(1) اگرکوئی طالب علم ایسا ہے جس کے سرکے بال یا داڑھی کے بال یا اس کی ظاہری وضع قطع شرعی لحاظ سے درست نہیں ہے۔ بلکہ اس کی ظاہری حالت مشتبہ ہے۔ تو اس کو داخلہ فارم جاری نہیں کیا جائے گا۔
۔(2) اگر کسی طالب علم کے بارے میں مسلک علماء دیوبند میں شکوک و شبہات پیدا کرنے کا یقینی علم ہو جائے۔ تو اس کو داخلہ جاری نہیں کیا جائے گا۔ اسی طرح اگر کسی طالب علم کے بارے میں بدعقیدگی یا کسی سیاسی جماعت سے عملی تعلق کا شبہ ہو۔ تو جدید ہونے کی صورت میں اس کا داخلہ نہیں کیا جائے گا۔ اوراگر وہ قدیم طالب علم ہے تو اس صورت میں اس کا داخلہ اس کے درجہ کے متعلقہ اساتذہ اور قیم صاحبان کی اطلاع پر موقوف رہے گا۔
۔(3) جامعہ کے سالانہ امتحانات سے کلی یا جزوی طورپراگر کوئی طالب علم بغیراجازت غیرحاضر رہا۔ تواس کو داخلہ نہیں دیا جائے گا۔
۔(4) اگرکوئی خلافِ شرع امور کے مرتکب رہے ہوں۔ یا جامعہ دارالعلوم کراچی کے کسی قانون اور اصول کی خلاف ورزی کی شکایت ان کی موجود ہو۔ اورتنبیہ کے باوجود انہوں نے اس کی پرواہ نہ کی ہو۔ ایسے طلباء کو داخلہ نہیں دیا جائے گا۔ الا یہ ہے کہ درجہ کے متعلقہ اکثر اساتذہ اورقیم صاحبان ان کی کوئی خصوصی سفارش کریں۔ اورآئندہ کے لیے ان تمام امور کی اصلاح کی امید دلائیں۔ بصورت دیگر داخلہ نہیں دیا جائے گا۔
تعلیمی دورانیہ اور سالانہ تعطیلات
جامعہ دارالعلوم کراچی میں تعلیمی دورانیہ 16 شوال المکرم سے 15 شعبان المعظم تک ہوتا ہے۔ دوران سال ہفتے میں صرف جمعہ کے دن چھٹی ہوتی ہے۔ بقیہ ایام میں تعلیم تسلسل کے ساتھ جاری رہتی ہے۔ اسی طرح یومیہ چھ گھنٹے کے اسباق ہرطالب علم کے لیے ضروری ہیں۔ صبح چارگھنٹے اور ظہر کے بعد دو گھنٹے تعلیمی اوقات ہیں۔ جن میں حاضری ہر طالب علم کے لیے ضروری ہے۔ جامعہ کی سالانہ تعطیلات کا زمانہ عموما 10 شعبان سے 7 شوال تک ہے۔ جبکہ عید الاضحی کے موقعہ پربھی طلباء کرام کو نو دن کی تعطیلات دی جاتی ہیں۔
سالانہ امتحانات
جامعہ دارالعلوم کراچی میں سال کے دوران تین امتحانات لیے جاتے ہیں۔ 1 سہ ماہی امتحان صفرالمظفر کے پہلے ہفتے میں لیا جاتا ہے۔ 2 ششماہی امتحان جمادی الاولی کے پہلے ہفتے میں اور سالانہ امتحان شعبان کے پہلے عشرے میں لیا جاتا ہے۔
رہائش حاصل کرنے کی شرائط
جامعہ دارالعلوم کراچی میں رہائش کی سہولیات درس نظامی اور تخصصات کے طلباء کو مہیا کی جاتی ہیں۔ رہائش کے لیے طلباء کی عمر کم از کم 14 سال ہونا ضروری ہے۔ 14 سال سے کم عمر طلبہ۔ اسی طرح درجے حفظ کے طلبا کے لیے رہائش کا انتظام مصلحتا نہیں ہے۔ البتہ ایسے طلبہ جن کی عمر 14 سال سے کم ہے، یہ وہ حفظ کا طالب علم ہے۔ تو جامعہ دارالعلوم کراچی کے شعبہ “مدرسہ ابتدایہ والثانیہ” پرائمری اور سیکنڈری سکول اوراسی طرح شعبہ تحفظ القران میں داخلہ لے سکتے ہیں۔
طلباء کرام کو دی جانے والی سہولیات
مرحلہ متوسطہ اوردرس نظامی کے طالب علم کے لیے جامعہ دارالعلوم کراچی میں تعلیم کی کوئی فیس نہیں ہے۔ ان طلبہ کو رہائش، کھانا، ابتدائی طبی امداد اور کسی حد تک علاج معالجے کی سہولیات جامعہ کی طرف سے مفت فراہم کی جاتی ہیں۔ البتہ اگرکوئی صاحبِ استطاعت طالب علم ان تمام سہولیات کا معاوضہ ادا کرنا چاہے۔ تو ان سہولیات کی قیمت ادا کرکے استعمال کرسکتا ہے۔
جامعہ دارالعلوم کراچی کی آفیشل ویب سائٹ
مدارس داخلہ جات و مدارس پر تعارفی نظر
مزید اس طرح ملک عزیز و بیرون ممالک کے مدارس و جامعات ویونیورسٹیز کے بارے میں مفید معلومات حاصل کریں۔ نیز ان جامعات ومدارس میں داخلہ کے بارے میں معلومات و شرائط وغیرہ ہماری اس سائٹ سے حاصل کریں۔ مزید دینی نصابی کتب اور شروحات فری ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے ہماری سائٹ وزٹ کریں۔
مدینہ منورۃ اسلامک یونیورسٹی میں داخلہ لینے کا طریقہ کار اور مکمل شرائط و ضوابط معلوم کریں