بطاقۃ الکراسہ حل کرنے کا مکمل طریقہ

بطاقۃ الکراسہ حل کرنے کا مکمل طریقہ

حل شدہ پرچہ جات

بطاقۃ الکراسہ حل کرنے کا مکمل طریقہ  یہاں موجود ہے۔ وفاق المدارس کی جوابی کاپی پر موجود  بطاقۃ الکراسہ  کو نگران سے پوچھے بغیر کس طرح حل کرنا ہے  مکمل طریقہ کار اور تفصیلات یہاں موجود ہیں اسی طرح وفاق المدارس العربیہ کے امتحانات کو مزید  بہترین  حل  کرنے اور ان میں سنگین غلطیوں سے بچنے کے کیا طریقہ کار ہیں تمام تر تفصیلات اور معلومات یہاں موجود ہیں۔

بطاقۃ الکراسہ حل کرنے کا مکمل طریقہ

بطاقۃ الکراسہ وفاق المدارس العربیہ کے امتحان میں طلباء کرام کو دی جانے والی جوابی کاپی کے اوپر لگی ہوئی ایک پرچی کو کہتے ہیں  بطاقۃ کا معنی پرچی اور الکراسہ کا معنی کاپی ، واضح رہے کہ بطاقۃ الکراسہ کو صاف الفاظ میں خوش خط لکھنا چاہیے کیونکہ بطاقۃ الکراسہ کے اوپر طالب علم کی ذاتی ، معلومات ہوتی ہیں، مثلا نام،  ولدیت ،درجہ ، رقم الجلوس مدرسے کا نام وغیرہ، اس لیے اس پرچی کو خوش خط اور صاف حل کریں اور اس پر مطلوبہ تمام معلومات مکمل اور درست لکھیں ، تاکہ آپ کا پیپر کلعدم ہونے سے بچ سکے اور وفاق المدارس کے ریکارڈ میں صحیح موجود رہے۔

بطاقۃ الکراسہ کو مکمل حل کرنے کا طریقہ۔

 بطاقۃ الکراسہ عنوان کے ساتھ سات 7 ہندسے کا ایک کوڈ ہوتا ہے یہ آپ کی جوابی کاپی کا مسلسل نمبر ہے جب ممتحن آپ سے آ کر امتحان کی حاضری لگواتے ہیں ،اس حاضری کے  ورقۃ پر اپنے دستخط کریں اور ساتھ یہ سات 7 ہندسے کا کوڈ بھی آپ نے لکھنا ہوتا ہے ۔

اسم الطالب بطاقۃ الکراسہ

اس کے بعد سب سے پہلے بطاقۃ الکراسہ میں “اسم الطالب” کا نام لکھا ہوتا ہے اس  جگہ اپنا مکمل نام لکھیں۔ خیال رہے کہ یہاں پر نام ولدیت اور مدرسے کا نام وہی لکھنا ہے جو آپ نے وفاق المدارس کا امتحان بھیجتے وقت داخلہ فارم پر لکھا تھا ۔تاکہ وفاق المدارس کے ریکارڈ میں آپ کا ایک ہی نام ایک ہی ولدیت مسلسل جاری رہے اور بعد میں آپ کو اسناد کی درستگی کا مسئلہ درپیش نہ ہو۔

اسم الاب بطاقۃ الکراسہ۔

“اسم الاب” میں اپنے والد کا مکمل نام لکھیں آپ کے والد کا جو نام اپ نے داخلہ فارم میں لکھا تھا وہی لکھیں ۔ جو نام ان کے قومی شناختی کارڈ پر موجود ہے وہ لکھیں نام کے ساتھ حافظ قاری عالم یا ‘لاحقہ’ کسی بھی قسم کے وہ لکھنے سے گریز کریں تاکہ بعد میں آپ کوی اسناد میں تبدیلی کا مسلہ درپیش نہ ہو اور بآسانی ان اسناد پر کہیں بھی اپلائی کرسکیں ۔

“المرحلۃ الدراسیۃ”

اس خانے میں اپنے درجے کا نام لکھیں۔ مثلا آپ جس درجے کا امتحان دے رہے ہیں اس درجے کا نام لکھیں اگر درجہ ثانیہ پڑھا ہے تو درجہ ثانویہ عامہ لکھیں اور اگر رابعہ کے طالب علم ہیں تو ثانویہ خاصہ لکھیں اور اگر خامسہ پڑھتے رہے تو عالیہ سال اول لکھیں اور اگر درجہ سادسہ میں آپ نے تعلیم حاصل کی تو عالیہ سال دوم لکھیں اور اگر آپ موقوف علیہ کے طالب علم ہیں تو درجہ عالمیہ سال اول لکھیں اور اگر آپ کا اخری درجہ یعنی دورہ حدیث ہے تو اس خانے میں عالمیہ سال دوم لکھیں

رقم الجلوس ہندسوں میں

اس جگہ وفاق کی جانب سے جاری کردہ رول نمبر سلپ پر موجود رقم الجلوس ہندسوں میں لکھیں ۔”18290″ وغیرہ۔

 رقم الجلوس لفظوں  میں۔

 وفاق المدارس کی جانب سے جاری شدہ رول نمبر سلپ  پر موجود  رقم الجلوس  اس جگہ  اردو الفاظ میں لکھیں مثلا 18290 کو “اٹھارہ ہزار  دو سو  نوے” اردو کے الفاظ کے ساتھ لکھیں۔اور اگر آپ عربی لغت پر مضبوط گرفت رکھتے ہیں تو پھر یہاں آپ اردو کے بجائے عربی اعداد بھی لکھ سکتے ہیں۔

 اسم الجامعہ و عنوانہا

 کے خانے میں اپنے مدرسے کا نام اور اس کا مکمل پتہ لکھیں۔ واضح رہے کہ اس مدرسے کا نام لکھیں جس مدرسہ کی جانب سے آپ کا داخلہ وفاق المدارس میں سالانہ  امتحان کے لیے جمع کرایا گیا ہے۔ اگر آپ نے کسی ایسے مدرسے میں تعلیم حاصل کی کہ اس سے آپ نے داخلہ نہیں بھجوایا تو اس جامعہ کا نام یہاں نہیں لکھنا

 محل الامتحان

 اس مقام پر آپ  امتحانی مرکز کا نام  جہاں پر امتحان دے رہے ہیں اس امتحانی مرکز کا نام لکھیں،

 رقم محل الامتحان۔

 آپ کے رول نمبر سلپ کے اوپر یہ کوڈ موجود ہے “رقم محل الامتحان” یہاں پر اپنے امتحانی مرکز  کا کوڈ لکھیں۔ ہر امتحانی سینٹر کا کوڈ الگ ہوتا ہے۔ اس لیے رول نمبر پر  لکھا ہوا کوڈ یہاں لکھیں ۔

 اسم الکتاب

 کی جگہ اپنی کتاب کا نام لکھیں  جس  کا  آپ امتحان دے رہے ہیں مثلا: تفسیر کا پرچہ ہے تو “تفسیر جلالین شریف “لکھیں۔  اسی طرح حدیث کی جس کتاب  کا پیپر ہے اسی کتاب کا نام لکھیں مثلا  صحیح بخاری،  مشکوۃ شریف،ریاض الصالحین وغیرہ۔ اور اگر ایک پرچے میں دو تین کتابیں ایک ساتھ ہیں تو ان تمام کتابوں  کے نام لکھیں۔اور  جوابی  کاپی  میں  ہر سوال  کے  جواب کے  اوپر  واضح کریں۔

 رقم الورقۃ۔

   اس مقام پر اپنے پیپر کا دن کے حساب سے اعداد لکھیں مثلا پہلا پیپر دے رہے ہیں تو یہاں پر “پہلا پرچہ” یا “الاول”  “الاولی”  کسی بھی طرح آپ لکھ سکتے ہیں۔اسی طرح دوسرا دن ہے تو “الثانی” یا “دوسرا پرچہ” ۔ تیسرا ہے تو “تیسرا پرچہ “لکھیں  یا “الثالث” لکھ دیں

توقیع المراقب

اس خانے میں نگران اعلی کے دستخط ہوتے ہیں اس خانے میں آپ نے کوئی چیز تحریر نہیں کرنی ۔البتہ یہ چیک کر لیں کہ چھ خانے بنے ہوئے ہیں تو نگران اعلی نے کس خانے پر دستخط کیے ہیں اگر پہلا پیپر ہے تو نگران اعلی کے دستخط پہلے نمبر (1) پر موجود ہوں اگر دوسرا پیپر ہے تو نمبر (2) کے آگے نگران اعلی کے دستخط ہوں۔ اور اگر نمبر تین یعنی  تیسرا پیپر ہے تو نمبر (3) کے آگے نگران اعلی کے دستخط موجود ہونا ضروری ہے۔ بالفرض اگر سہو یا غلطی سے نگران اعلی دستخط کسی اور جگہ پر کر دے مثلا دوسرا پیپر ہو  اور نگران اعلی کے دستخط نمبر چھ پر موجود ہوں تو نگران اعلی کو اس غلطی کی اطلاع فرمائیں۔

  آپ کی  جوابی  کاپی  پر  موجود  بطاقۃ  الکراسہ  مکمل  حل  ہوچکی  ہے۔ اس کے  علاوہ  جوابی  کاپی  کے پہلے  صفحے  پر  اور  کچھ  نہ  لکھیں۔ وفاق المدارس العربیہ کے پیپرز کو بہترین حل کرنے کے لیے اور اپنا رزلٹ بہترین بنانے کے لیے اور وفاق المدارس امتحآنات کی تیاری کو بہترین بنانے کے لیے بہترین مواد کے حصول کے لیے سائٹ وزٹ کرتے رہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *