دینی اسناد کے معادلہ کا طریقہ کاروفاق المدارس العربیہ پاکستان کی طرف سے جاری کردہ درس نظامی کی تمام اسناد کا معادلہ معادلہ کے فوائد اورمعادلہ کرانے کا مکمل طریقہ کار۔ اسی طرح معادلہ کی تمام شرائط یہاں موجود ہیں۔ یہاں سے حاصل ہونے والی معلومات کے بعد آپ باسانی معادلہ کراسکتے ہیں۔
دینی اسناد کے معادلہ کا طریقہ کار
وفاق المدارس کی سب سے بڑی ڈگری: شھادۃ العالمیہ فی العلوم العربیہ والاسلامیہ ہے۔ وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے آٹھ سالہ درس نظامی کورس مکمل کرکے آخری سال درجہ عالمیہ کا امتحان پاس کرنے والے طلبہ و طالبات کو جاری کی جاتی ہے۔
دینی اسناد کے معادلہ کی ابتداء
شہادۃ العالمیہ کی ڈگری کو سب سے پہلے یونیورسٹی گرانٹس کمیشن نے ایم اے عربی ،ایم اے اسلامیات کےمساوی تسلیم کیا تھا۔ یہ سرکاری ادارہ اس وقت “ہائرایجوکیشن کمیشن” کے نام سے کام کررہاہے۔ جس کا مرکزی دفتراسلام آباد میں موجود ہے۔
دینی اسناد کا معادلہ کیوں ضروری ہے
درس نظامی سے فراغت حاصل کرنے والےعلماء اگراعلی عصری تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ یا کوئی سرکاری یا پرائیویٹ جوب حاصل کرنے کے خواہشمند ہیں۔ اورعصری تعلیم کے میدان میں خدمت کرنا چاہتے ہیں تو انہیں معادلہ کرانا ضروری ہے۔
دینی اسناد کا معادلہ کرانے کے فوائد
وفاق المدارس العربیہ کی اسناد کا معادلہ کرانے کا فائدہ یہ ہوگا کہ’’شہادۃ العالمیہ‘‘ کی بنیاد پرعلماء کسی بھی یونیورسٹی سےعربی اسلامیات میں ایم فل اورپھر”پی ایچ ڈی” کی ڈگری حاصل کرسکتے ہیں۔ جس سے سرکاری یا کسی بھی پرائیویٹ ادارے میں ملازمت کا حصول آسان ہوجائے گا۔ لیکن اس کے لیے اسناد کا معادلہ ضروری ہے۔ کیوں کہ ہمارے مدارس کی تعلیمی ڈگری ہرلحاظ سے ہمارے فضلاء کرام کی صلاحیتوں کے موافق توہوتی ہے۔ لیکن سرکاری وپرائیویٹ اداروں والے چوں کہ مدارس میں پڑھائے گئے علوم سے ناواقف ہوتے ہیں۔ اس لیے مدارس کے طلباء سرکاری سیٹوں کے دیے گئے کوٹے سے بھی محروم ہو جاتے ہیں۔ اس کے برعکس وہ سیٹیں غیراہل لوگوں کے حوالے کردی جاتی ہیں۔ جس کی وجہ سے امت کی نسل نوایک معیاری اسلامی تعلیمات اورضروری مسائل سے ہی محروم رہتے ہیں۔
معادلہ کے بعد اس سند پر حاصل ہونے والی سہولیات
مدارس کے فضلاء کرام معادلہ کےبعد جہاں اعلیٰ تعلیم کے راستے ہموار کر سکتے ہیں۔ وہیں وہ اس سند کی بنیاد پردرج ذیل سرکاری ملازمتیں بھی حاصل کرسکتے ہیں۔ آرمی و پولیس لائن میں امامت، خطیب ،خطیب اعلیٰ، قاری ٹیچر، عربیک ٹیچر، عربی لیکچرار، اسلامیات لیکچرار، اوراس کے ساتھ ہروہ پوسٹ جوایم ،اے کے سکیل سے حاصل کی جاسکتی ہے۔
سب سے پہلے شہادۃ العالمیہ کا معادلہ شروع کیا گیا تھا۔ پھراس کی افادیت کو دیکھتے ہوئے تمام درجات کا معادلہ کیا جانے لگا۔ اب سرکاری طورپربھی ان ڈگریوں کو تسلیم کیا جانے لگا ہے۔ لہذا ضروری ہو گیا ہے کہ علماء نئی اور پرانی اسناد کا معادلہ کرائیں، تاکہ علماء کرام سرکاری نوکری باآسانی حاصل کر سکیں۔
شہادۃ ثانیہ عامہ کے معادلہ کا طریقہ کار،ثانیہ کی سند پر میٹرک کاطریقہ
شھادۃ ثانویہ عامہ کا معادلہ براہ راست نہیں ہوتا۔ البتہ اس کی بنیاد پرسرکاری ادارہ آئی بی سی سی میٹرک کے لازمی مضامین، اردو، انگلش، مطالعہ پاکستان کا امتحان لیکرمعادلہ سند جاری کرتا ہے۔
اس لیے شہادۃ ثانویہ عامہ کی ڈگری رکھنے والے میٹرک کا امتحان دینا چاہیں تووہ صرف تین لازمی پیپرز دیں گے ۔
رابعہ کی سند شہادۃ ثانویہ خاصہ کا طریقہ کار
اسی طرح وفاق المدارس کی دوسری ڈگری شھادۃ ثانویہ خاصہ کا معادلہ بھی براہ راست نہیں ہوتا۔ بلکہ اس کی بنیاد پرتعلیمی ادارہ آئی بی سی سی ایف،اے کے لازمی مضامین اردو، انگلش کے ساتھ کوئی سے دو اختیاری مضامین کا امتحان لیکرمعادلہ سند جاری کرتا ہے۔ نئی پالیسی کے مطابق اردو اے،اردو بی اور انگلش اے،انگلش بی کے پیپرزدینا ہوں گے۔ پھروفاق المدارس اورپیپرز دئے جانے والے لازمی مضامین کے نمبرز پرمشتمل معادلہ سند جاری کی جائے گی۔
معادلہ اسناد کا نوٹیفیکیشن
’’شہادۃ العالمیہ کا معادلہ ‘‘ہائر ایجوکیشن کمیشن کے جاری کردہ نوٹیفیکشن61)A&A/2017/HEC )8 مورخہ13 اکتوبر 2017 کے مطابق(1)’’شہادۃ العالمیہ فی العلوم العربیہ والاسلامیہ‘‘ کی سند،ایچ ای سی کی جانب سے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی یا کسی بھی چارٹرڈ یونیورسٹی ،جو آئی بی سی سی سے شہادۃ العالمیہ کی شرط کے ساتھ بی اے (پاس)کی سطح کے انگلش و مطالعہ پاکستان کے لازمی مضامین پاس کرنے کے بعد “بی اے(بیچلرز ) پاس کے مساوی تسلیم کی جائے گی۔
دینی اسناد کے معادلہ کی سہولت و منظوری
ان احکامات کے مطابق گورنمنٹ ادارہ “آئی بی سی سی” درجہ ثانویہ عامہ، اورثانویہ خاصہ کی سند کا معادلہ جاری کرے گا۔ وفاق اپنی ترتیب و نصاب پر طالب علم کو ثانویہ عامہ میں داخل کرے گا۔ یعنی وفاق المدارس درجہ متوسطہ(مساوی درجہ مڈل)اورایچ ای سی دینی اسناد کے حاملین سے مڈل کلاس کا سرٹیفیکیٹ طلب کرے گا۔ اگر کوئی طالب علم کسی یونیورسٹی میں اسلامیات وعربی کے علاوہ مدرسہ کی سند پرہی کسی اورمضمون میں ماسٹرز کرنے کا خواہش مند ہو۔ تووہ شہادۃ العالمیہ کے معادلہ وغیرہ کے بعد مطلوبہ کلاس کے لازمی مضامین کےعلاوہ اپنے اختیارکردہ دواختیاری مضامین کا امتحان متعلقہ بورڈ سے کرے گا۔ پھراس کے بعد مطلوبہ ماسٹرزکی ڈگری کا اہل ہوگا۔ .مزید معلومات اور دیگر اسناد کے معادلہ کے لیے ہماری سائٹ وزٹ کریں۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ اسناد کے معادلہ کے معاملے میں کیا سب سے پہلے تمام اسناد یاسرف عالمیہ کی سند دفتر وفاق کو بھیجنی ہے
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ اگر آپ اسناد کا معادلہ کرانا چاہتے ہیں تو آپ کو اپنی تمام درجات کی اسناد بمع کشف الدرجات دفتر وفاق پہنچا کر وہاں سے تصدیق کرانا لازمی ہے۔
السلام علیکم
محترم میرا سوال یہ ہے کہ میرا ایک پرچه فیل تها درجه رابعه میں اب میں سادسہ میں کیا میں فراغت کے بعد وہ پرچه دے سکتا ہو؟؟
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ محترم اکرام اللہ بھائی اس کے بارے میں معلومات حاصل کرنا ہوں گی۔ اگر آپ وفاق المدارس کے کسی مقامی مسئول سے رابطے میں ہیں تو ان سے بہتر معلوم کرسکتے ہیں اس بارے میں۔ جزاکم اللہ خیرا کثیرا۔
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ ۔میں اپنے تمام اسناد کا معادلہ کرانا چاہتا ہوں ۔
آپ راہنمائی فرمائیں ۔
جزاک اللہ خیرا
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ محترم طریقہ کار آپ کو بتادیا گیا ہے۔ اس کے مطابق آپ با آسانی معادلہ کراسکتے ہیں۔ ازخود کرانا بہتر ہے۔۔ تمام ضروری کاغذات مکمل کریں۔ دفتر وفاق سے تصدیق کریں۔ اور پنڈی چلے جائیں آئی بی سی سی میں اسناد جمع کرائیں۔ اور پھر ایک دن بعد اسناد وصول کرکے ٹی سی ایس کے ذریعے ایچ ای سی کو بھیج دیں اور گھر آجائیں۔ ان کی فیسیز وغیرہ پہے سے جمع کرائیں۔
اسلام علیکم و وبرکاتہ رحمۃ اللہ وبرکاتہ۔
گزارش پیش خدمت ہے میں کنزالمدارس بورڈ کی طرف سے درجہ خامسہ کا امتحان پاس کر چکا ہوں۔
لہزا میں خاصہ کی سند کا معادلہ کروانا چاہتا ہوں کیا ایسا ہوسکتا ہے یا پھر اجازت وفاق المدارس ہی کو ملی ہے۔۔۔۔؟
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
برائے مہربانی کیا آپ یہ بتا سکتے ہیں اگر کسی نے میٹرک کی ہو اور پھر چھ سالہ درس نظامی کیا ہو تو آگے یہ اردو ،انگلش،مطالعہ پاکستان کا پرچہ دینے کے بعد ایم اے کی ڈگری حاصل کی جائے گی
جی نہیں۔ درس نظامی کے آخری سال کی سند پر ہی معادلہ جاری کیا جائے گا۔ ہائیر ایجوکیشن کمیشن آف پاکستان اس سند کو ایم اے کے برابر ہونے کا سرٹیفیکیٹ جاری کردے گا۔ اس کے لئے امتحان کی ضرورت نہیں ہوگی
اسلام علیکم و وبرکاتہ رحمۃ اللہ وبرکاتہ۔
گزارش پیش خدمت ہے میں کنزالمدارس بورڈ کی طرف سے درجہ خامسہ کا امتحان پاس کر چکا ہوں۔
لہزا میں خاصہ کی سند کا معادلہ کروانا چاہتا ہوں کیا ایسا ہوسکتا ہے یا پھر اجازت وفاق المدارس ہی کو ملی ہے۔۔۔۔؟
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
طلحہ بھائی میٹرک کے بعد چھ سالہ درس نظامی کیا ہے میں نے۔ اب میرے پاس شہادت العالمیہ کی ڈگری ہے۔ وفاق سے اس کی اسٹیمپ وغیرہ بھی مکمل ہوگئی ہیں۔
اب میں ایم فل اسلامیات کے لیے داخلہ لینا چاہتی ہوں۔
آپ سے راہنمائی چاہیے کہ مجھے HEC سے معادلہ جے لیے کسی ضروری مضامین کے امتحان دینے کی ضرورت ہے یا مجھے بنا کسی امتحان کے ایم اے اسلامیات کے مساوی سرٹیفکیٹ دے دیا جائے گا؟
جزاک اللہ خیر۔
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ محترمہ آپ کی تمام اسناد دفتر وفاق المدارس سے تصدیق ہونے کے بعد ان سے معادلہ فارم وصول کریں۔ یا ہماری ویب سائٹ سے ڈاؤن لوڈ کرلیں۔ اور اپنے کسی عزیز کو تمام اسناد کے ساتھ اسلام آباد آئی بی سی سی کے دفتر روانہ کردیں۔ بنا کسی مضمون کا امتحان یا ٹیسٹ دئے آپ ایم اے اسلامیات و عربی کا معادلہ سرٹیفیکیٹ حاصل کرسکتی ہیں۔ تاخیر سے جواب دینے کی معذرت۔ والسلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔
جناب اعلیٰ
کیا صرف عالیہ کے سند کا معادلہ ہوسکتا ہے
پھر اس بنا پر BA کیلئے داخلہ کرایا
محترم معادلہ صرف اور صرف عالمیہ کی سند کا ہوتا ہے۔ باقی تمام اسناد کے مساوی تعلیم کی ڈگری حاصل کرنے کے لیے اس کلاس کا امتحان دینا ہوتا ہے۔ مثلا عالیہ مساوی ہے گریجویشن یعنی بی اے کے۔ تو بے اے کے لازمی مضامین کا امتحان دیں گے تو بی اے کی ڈگری آپ کو جاری کی جائے گی۔ اس کا طریقہ کار یہ ہوگا کہ جب آپ داخلہ بھیجیں تو ساتھ میں عالیہ کی تصدیق شدہ سند بھی بھیج دیں۔ جزاکم اللہ خیرا۔
اسلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔
گزارش پیش خدمت ہے میں کنزالمدارس بورڈ کی طرف سے درجہ خامسہ کا امتحان پاس کر چکا ہوں۔
اور میں خاصہ کی سند کا معادلہ کروانا چاہتا ہوں کیا ایسا ہوسکتا ہے یا پھر یہ اجازت وفاق المدارس ہی کو ملی ہے۔۔۔۔؟
تمام دینی وفاق رجسٹرڈ ہیں اور ان کو اجازت ہے۔ اور ان کی اسناد کو مساوی اسناد کی حیثیت سے تسلیم کیا گیا ہے۔
میں نے میڑک کوئٹہ بورڈ سے اور ایف جنرل علامہ اقبال یونیورسٹی سے پاس کیا ہوا ہے اب کونسے کورس میں داخلہ لیا جائے جو مستقبل میں معلم القران اور جونئیر عربک ٹیچر کے لئے موزوں رہے گا ر