مدرسہجامعہ کی رجسٹریشن کا طریقہ کار

مدرسہ/جامعہ کی رجسٹریشن کے لئے کن ڈاکومنٹس کی ضرورت ہے؟

اپڈیٹس

نیشنل ایکشن پلان کے تحت مدارس کی جانچ پڑتال شروع ہونے کے بعد سے، مدارس اور مساجد کے منتظمین میں بڑی ہلچل مچ گئی ہے۔ انہوں نے اپنی اپنی مدارس کی رجسٹریشن کے لیے کوششیں تیز کر دی ہیں۔ تاہم، منتظمین کا کہنا ہے کہ رجسٹریشن کا عمل اتنا آسان نہیں جتنا لگتا ہے۔ رجسٹریشن کا طریقہ کار بہت پیچیدہ اور مشکل ہے۔

اس مضمون میں ہم کوشش کریں گے کہ مدارس کی رجسٹریشن کا عمل آسان اور سادہ الفاظ میں آپ کو سمجھایا جاے۔ مذید معلومات اور راہنمائ کے لیے آپ ہمیں کمنٹ کر سکتے ہیں

مدرسہ/جامعہ کی رجسٹریشن کے لئے ضروری ڈاکومنٹس

مدرسہ یا جامعہ کی رجسٹریشن کے لیے کچھ مخصوص دستاویزات کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ دستاویزات ادارے کی قانونی حیثیت کو ثابت کرنے اور اسے سرکاری طور پر تسلیم کرنے کے لیے اہم ہیں۔

:درکار دستاویزات کی ایک عام فہرست درج ذیل ہے

جگہ کا ملکیتی/ وقف ثبوت (کاپی): یہ دستاویز اس بات کا ثبوت فراہم کرتی ہے کہ مدرسہ یا جامعہ جس عمارت میں واقع ہے، وہ ادارے کی ملکیت ہے یا اسے وقف کیا گیا ہے۔ یہ دستاویز زمین کے ریکارڈ یا وقف نامہ کی شکل میں ہو سکتی ہے۔

ارکان کمیٹی کی فہرست: اس فہرست میں کمیٹی کے تمام ارکان کے نام، والد کا نام، پیشہ، پتہ اور شناختی کارڈ کی کاپی شامل ہوگی۔ کم از کم سات ارکان کی ضرورت ہوتی ہے۔

میمورنڈم کی کاپی: میمورنڈم ایک دستاویز ہے جس میں ادارے کا نام، مقاصد، انتظامی ڈھانچہ، مختلف عہدیداروں کی ذمہ داریاں اور دیگر متعلقہ تفصیلات شامل ہوتی ہیں۔

آڈٹ رپورٹ کی کاپی: یہ رپورٹ ادارے کے سالانہ مالی معاملات کی تفصیلی جانچ پڑتال کا ریکارڈ ہوتی ہے۔ یہ رپورٹ کسی رجسٹرڈ چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ سے بنوائی جاسکتی ہے۔

مدارس کے منتظمین کا کہنا ہے کہ ان سے مانگی جانے والی تمام معلومات اکٹھی کرنا بہت مشکل کام ہے۔ خاص طور پر مالیاتی ریکارڈز اور طلبہ و طالبات کی تفصیلات جمع کرنا چیلنجنگ ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ رجسٹریشن کا عمل آسان بنایا جانا چاہیے تاکہ مدارس اس میں بآسانی حصہ لے سکیں۔ اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں 30 ہزار سے زائد مدارس رجسٹرڈ ہیں، لیکن بہت سے مدارس ابھی تک اس عمل سے دور ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ رجسٹریشن کے عمل میں بہتری کی ضرورت ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ مدارس کے ساتھ مل کر کام کرے اور ایک ایسا نظام بنائے جس سے مدارس کو رجسٹریشن کے لیے حوصلہ ملے اور تعلیمی معیار میں بھی بہتری آئے۔

اتحاد تنظیمات مدارس پاکستان ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جس کے تحت پاکستان بھر میں موجود پانچ بڑی دینی تنظیمیں کام کرتی ہیں۔ ان میں وفاق المدارس العربیہ پاکستان (دیوبند)، تنظیم المدارس اہلسنت پاکستان، وفاق المدارس السلفیہ، رابطتہ المدارس الاسلامیہ پاکستان، اور وفاق المدارس الشیعہ پاکستان شامل ہیں۔ ان تمام تنظیموں کے تحت مجموعی طور پر 18,600 سے زائد مدارس و جامعات رجسٹرڈ ہیں۔ ان میں سب سے زیادہ مدارس وفاق المدارس العربیہ پاکستان (دیوبند) کے زیر انتظام ہیں۔

دِھی رانی پروگرام کے لیے درخواست جمع کروانے کا طریقہ کار

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *