جامعہ فاروقیہ کراچی داخلہ و قواعدضوابط

جامعہ فاروقیہ کراچی داخلہ و قواعد و ضوابط

مدارس کے داخلہ جات اپڈیٹس

جامعہ فاروقیہ کراچی داخلہ و قواعد و ضوابط یہاں موجود ہیں۔ فارقیہ کراچی میں داخلے کی کیا شرائط ہیں۔ اورطلباء کے لیے کیا اصول و ضوابط ہیں۔ اسی طرح دارالاقامہ اور دیگر سہولیات کیا ہیں۔ جامعہ فاروقیہ کی مکمل تفصیلات اس پیج پر پڑھ سکیں گے۔ مزید اس طرح کی مفید معلومات کے حصول کے لیے کمنٹس باکس میں ہم سے رابطہ کریں۔

جامعہ فاروقیہ کراچی داخلہ و قواعد و ضوابط

جامعہ فاروقیہ کراچی میں اگرکوئی طالب علم داخلے کا خواہشمند ہے۔ تو اس کے لیے ضروری ہے کہ ان تمام شرائط کا لحاظ رکھے۔ مذکورہ تمام شرائط مکمل کرنے کے بعد طالب علم وہاں داخلہ کے اہل ہوں گے۔

جامعہ دارالعلوم کراچی میں داخلہ کا طریقہ کار جانیں۔

داخلے کے لئے ضروری کاغذات

۔(1) امیدوار طالب علم کے پاس شناختی کارڈ یا نادرا کی جانب سے جاری کردہ “بے” فارم موجود ہو۔ اسی طرح طالب علم گزشتہ درجے میں کم از کم جید جدا کی تقدیر سے وفاق کا امتحان پاس کرچکا ہو۔

۔(2) طالب علم گزشتہ غیروفاقی درجے کا نتیجہ ساتھ لے کر حاضر ہو۔

۔(3) طالب علم کی وضع قطع شریعت کے خلاف نہ ہو۔

۔(4) درجہ اولی کے لیے عصری تعلیم میٹرک یا کم از کم مڈل پاس ہو۔

۔(5) طالب علم اگر درجہ متوسطہ اول میں داخلے کا طالب ہے۔ تو اس کے لیے ضروری ہے کہ وہ پانچ کلاسیں پاس کرچکا ہو۔

۔(6) طالب علم پر ضروری ہے کہ وہ اپنے ہاتھ سے مکمل داخلہ فارم پر کرے۔ اوردوعدد تازہ تصویر درخواست کے ساتھ لگائے۔ جس میں مندرجہ ذیل معلومات ساتھ شامل ہوں۔ کہ 1 اس سے پہلے کس جامعہ میں پڑھتا رہا۔ 2 اس جامعہ کو چھوڑنے کے وجوہ اوراسباب کیا ہیں۔ 3 طالب علم کا مکمل رہائشی پتہ۔ 4 گزشتہ کس درجے کا امتحان دیا ہے۔ 5 اس درجے کا نتیجہ اورکشف الدرجات وغیرہ تحریرکریں۔

نوٹ: واضح رہے درخواست کے ساتھ دیگر کاغذات کی فوٹو کاپی لگائیں۔ اصل کاغذات اپنے پاس رکھیں۔ کسی بھی مرحلہ میں طلب کیے جاسکتے ہیں۔ اورطلب کرنے پر دفترجامعہ میں پہنچانا ضروری ہوگا۔ جدید طلباء ان تمام اموراورشرائط کا لحاظ رکھیں

Jamia Farooqia Karachi

جامعہ فاروقیہ کراچی

 فاروقیہ کراچی رہائش کے قواعد وضوابط

۔(1) جامعہ فاروقیہ کراچی میں داخلہ لینے والے طلباء کرام کو جامعہ کے جملہ اصولوں کی پابندی کرنا لازمی ہے۔

۔(2) اسی طرح تمام طلباء کو نماز باجماعت کا اہتمام کرنا ہوگا۔ اورتمام خلاف سنت کاموں سے مکمل اجتناب کرنا لازمی ہے۔

۔(3) ہر طالب علم پر لازم ہے کہ اپنی وضع قطع علماء و صلحا کے مطابق رکھے۔ غیر سنجیدہ امور سگریٹ پینا، انگریزی بال رکھنا، داڑھی کٹوانا، قطعا ممنوع ہیں۔ اور یہ تمام امور قابل اخراج جرم تصور ہوں گے۔

۔(4) حضرات مہتمم اوراساتذہ کرام جامعہ کو ہر طالب علم کی تعلیم و تربیت کی نگرانی اوراحکامات و ہدایات کے خلاف ورزی پر مواخذہ کرنے کا پورا حق ہوگا۔ اورحضرت مہتمم اور اساتذہ کے ہر حکم کی تعمیر اور تکمیل طالب علم پر لازم ہے۔

۔(5) طالب علم کا اپنے ساتھیوں یا جامعہ کے ملازمین کے ساتھ لڑنا، جھگڑنا، یا بد اخلاقی سے پیش آنا، یا آپس میں بیہودہ مذاق کرنا ایک سنگین جرم ہے۔

۔(6) ہر طالب علم پراساتذہ جامعہ کا احترام لازم ہے۔ اگرچہ وہ براہ راست اس کے استاد نہ ہوں۔ اسی طرح غیر تعلیمی اورلایعنی مشاغل میں اپنا قیمتی وقت ضائع کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ جو طلبہ غیر ضروری سیروتفریح اورغیرضروری مہمان نوازی میں اپنا وقت ضائع کریں گے۔ نیز تنبیہ کے باوجود ایسے طلباء اگربازنہ آئے. تو ان سے معذرت کرلی جائے گی۔

۔(7) جامعہ کی طرف سے کیے جانے والے موقع بموقع اعلانات کی پوری تعمیل کرنا لازمی ہے۔

۔(8) اپنی شکایات اپنے متعلقہ اساتذہ کے سامنے پیش کرنی ہوگی۔ اگر کوئی ساتھی زیادتی کرے تو خود جواب نہ دیا جائے۔ بلکہ اساتذہ کے سامنے پیش کیا جائے۔

۔(9) سبق سے غیرحاضر ہونا ایک نا قابل معافی جرم ہے۔ البتہ شدید ضرورت کی صورت میں خود چھٹی کی درخواست دفترجامعہ کو دینا ضروری ہے۔ کسی اور طالب علم کے ہاتھ درخواست بھیج دینا کافی نہ ہوگا۔ بیماری کی صورت میں بھی درخواست اس وقت منظور کی جائے گی۔ جبکہ سبق میں شرکت ناممکن ہو۔

۔(10) جامعہ کے دارالاقامہ میں مقیم طلبہ کے لیے دارالاقامہ سے بلااجازت باہر جانا ممنوع ہے۔ ناظم دارالاقامہ سے اجازت حاصل کرنا ضروری ہے۔

۔(11) جامعہ کے دارالاقامہ میں بھی وقتافوقتا حاضری لی جائے گی۔ حاضری کے وقت اگر کوئی طالب علم غیرحاضر پایا گیا۔ تو وہ سزا کا مستحق ٹہرے گا۔

۔(12) اس طرح تکراراورمطالعہ میں کوتاہی کرنے والے طلباء کو تنبیہ کی جائے گی۔ اگر تنبیہ سے باز نہ آئے۔ تو ایسے طلباء سزا کے مستحق ہوں گے۔

۔(13) انتظامیہ کی اجازت کے بغیر امامت، مؤذن اور ٹیوشن وغیرہ رکھنے کی اجازت نہیں ہے۔ اجازت ملنے پر جامعہ میں رہائش اور جامعہ کی طرف سے ملنے والی امداد کا استحقاق باقی نہ رہے گا۔ اس کے ساتھ اسباق میں حاضری ضروری ہوگی۔ غیر حاضری کرنے یا امتحان میں شرکت نہ کرنے والا طالب علم جامعہ کا طالب علم شمار نہیں کیا جائے گا۔

۔(14) جامعہ فاروقیہ طلبہ کی بیشتر ضروریات کی کفالت کرتا ہے۔ اس لیے طلباء کرام پوری یکسوئی کے ساتھ اپنا مکمل وقت تحصیل علم میں صرف کرنے کے پابند ہوں گے۔

۔(15) جامعہ کے تعلیمی اوقات میں موبائل فون کا استعمال کرنا ممنوع ہے۔ اس قانون کی خلاف ورزی کی صورت میں موبائل فون ضبط کر لیا جائے گا۔ اوراگر کوئی طالب علم بار باراس قانون کے خلاف ورزی کرتا رہا۔ تواس کا جامعہ سے اخراج کر دیا جائے گا۔

۔(16)  جامعہ کے کسی بھی طالب علم کو جامعہ سے باہر رہنے کی اجازت نہیں ہے۔ بغیر اجازت اگر کوئی طالب علم جامعہ سے باہر رہائش اختیار کرتا ہے۔ تو یہ قابل اخراج جرم ہوگا۔

۔(17) طالب علم کوعصری تعلیم کی امتحان کے لیے شہرکراچی سے باہر جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

۔(18) جامعہ اگرکسی طرح طالب علم کا اخراج کرتا ہے۔ تو وجوہات بتانے کا پابند نہیں ہے۔ انتظامیہ جامعہ ہذا کو بغیروجہ بتائے بھی طالب علم کے اخراج کا حق حاصل ہے۔

 پڑھنے والے طلباء کرام کے لیے قواعد اور ضوابط

۔(1) کسی بھی طالب علم کو عصرسے مغرب کےعلاوہ کسی بھی وقت میں دارالاقامہ سے بغیر اجازت غیر حاضر رہنے کی اجازت نہیں ہے۔ ناظمین دارالاقامہ جس وقت مناسب سمجھیں گے۔ تمام طلبہ کرام کی حاضری لیں گے۔ جو طالب علم حاضر نہ ہو۔ اس کے لیے سزا تجویز کی جائے گی۔

۔(2) طلبہ سے ملاقات کے لیے آنے والے احباب، رشتہ دار تعلیمی ایام میں عصرتا مغرب اوربروزجمعہ ملاقات کرسکتے ہیں۔ تعلیمی اوقات کے درمیان ملاقات کی اجازت نہیں ہوتی۔

۔(3) ہرطالب علم کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنا قیمتی وقت جامعہ سے باہربلاوجہ گھومنے پھرنے میں ضائع نہ کرے. اس قسم کے عادی مجرم کو پہلے تنبیہ کی جائے گی. اوراگر کوئی طالب علم اس سے باز نہ آیا۔ تنبیہ سے اصلاح نہ ہونے کی صورت میں جامعہ سے اس کا اخراج کر دیا جائے گا۔

۔(4) کسی بھی طالب علم کو اپنے کمرہ میں اپنے کسی مہمان کو ٹہرانے کی اجازت نہیں ہے۔ اگرکسی طالب علم کو کوئی مجبوری پیش آجائے۔ تو ناظمین دارالاقامہ سے تحریری اجازت لینا ضروری ہے۔

۔(5) جامعہ کے ہر طالب علم کے لیے ضروری ہے۔ کہ اپنے کمرے کو نہایت صاف ستھرا رکھے۔ بستر اور ضروری اشیاء ترتیب کے ساتھ ہوں۔ ضروری اشیاء کمرہ کے اندر رکھے۔ جبکہ کچرہ وغیرہ باہر رکھنے کا اہتمام کرے۔

۔(6) دارالاقامہ میں مقیم ہر طالب علم کے لیے لازمی ہے۔ کہ ہر روز اپنی باری پرکمرہ کی صفائی کی جائے۔ اس طرح جامعہ کے کمرے دیواروں دروازوں اور کھڑکیوں پر مختلف قسم کے سٹیکرز،اشتہارات اور اعلانات وغیرہ چپکانے کی اجازت نہیں ہے۔ جو بعد میں پرانے ہو کرمادرعلمی کی عمارتوں کی بد نمائی کا سبب بنتے ہیں۔

۔(7) جامعہ کے طالب علم کے لیے اپنی جسمانی صفائی لازم اور ضروری ہے۔ چنانچہ طلباء کے لیے ضروری ہے کہ طہارت اور پاکیزگی کو ملحوظ رکھنے کے لیے غسل کا اہتمام لازمی کریں۔ اور صاف کپڑوں کا اہتمام لازمی کریں۔ جامعہ کے طالب علم کے لیے لازمی ہے کہ وہ اپنے کپڑے، بستر یعنی لحاف گدے وغیرہ سکھانے کے لیے جامعہ کی جانب سے مقرر کردہ جگہ کو استعمال کریں۔ اپنے کمرے کے سامنے موجود لوہے کی گرل یا گیلری کی دیوار وغیرہ کو کپڑے سکھانے کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہے۔

۔(8) جامع کر طالب علم کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنی کتابیں کاپیاں اور دیگر ضروری تعلیمی اشیاء دار الاقامہ کے بند ہونے کے اوقات سے پہلے اپنے کمرہ میں منتقل کر لے۔

۔(9) جامعہ میں دوران تعلیم اگر کوئی طالب علم شدید بیمار ہو جائے۔ تو تعلیمی اوقات میں کمرہ میں قیام کے لیے ناظم دارالاقامہ سے تحریری اجازت لینا ضروری ہے۔

۔(10) جامعہ میں مقیم ہرطالب علم جمعرات کی عصر سے جمعہ کی عصر تک اپنے رشتہ دار اعزہ اقارب  سے ملاقات کے لیے جا سکتا ہے۔ البتہ جانے سے قبل مطبخ کو اس کی اطلاع ضروری ہے۔ اور جمعہ کے دن عصرتک جامعہ میں واپسی لازمی ہے۔ جامعہ فاروقیہ کراچی میں پڑھنے والے طلباء کے لیے لازمی ہے کہ ان تمام اصول اور ضوابط کی پابندی کریں۔ بصورت دیگرادارہ کی انتظامیہ اوراساتذہ اس بات کا اختیاررکھتے ہیں۔ کہ کسی اصول کے خلاف ورزی پر طالب علم سے معذرت کریں۔ اوراس کا اخراج کر دیا جائے۔

قواعد و ضوابط برائے مقیم طلباء جامعہ فاروقیہ کراچی

۔(1) دارالاقامہ میں کمروں کی تقسیم کے وقت منتظمین طلباء کرام کی عمرکا لحاظ رکھیں گے۔ تاکہ کم عمر کے طلباء کا بڑے عمر کے طلباء کے ساتھ اختلاط نہ ہو۔ اس طرح ہردارالاقامہ میں بیت الخلاء اورغسل خانوں کا الگ الگ انتظام کیا گیا ہے۔ اورانہیں کمروں کے حساب سے متعین کرکے۔ ان پر تالے لگائے جائیں گے۔

۔(2) واضح رہے تعلیم کے دوران دارالاقامہ بند ہوگا۔ اوراس کی چابی صرف ناظم کے پاس ہی ہوگی۔ ہردار الاقامہ کے لیے مستقل الگ سے ایک ناظم ہوگا۔ اور کوشش کی جائے گی کہ وہ ناظم ہمہ وقت دارالاقامہ میں موجود رہے۔ تاکہ تمام طلباء کی صحیح نگرانی اور تربیت کی جا سکے۔

۔(3) دارالاقامہ میں رہائش کے لیے ہرکمرے میں صرف اتنے طلباء ہوں گے۔ جتنے طلباء آسانی سے اس میں رہائش اختیارکرسکیں۔ اس طرح پورے دارالاقامہ اور تمام کمروں کی صفائی ہفتہ میں ایک مرتبہ ناظم کی نگرانی میں لازمی کی جائے گی۔

۔(4) ایسے کمرے جن کمروں کے اندر اسباق بھی ہوتے ہوں۔ اورطلباء بھی رہائش پذیرہوں۔ ان کمروں کو عشاء کی نماز کے بعد گرمیوں میں ساڑھےدس اور سردیوں میں 10 بجے لازما تعلیم سے فارغ کردیا جائے۔

۔(5) دوران تعلیم بیمارطلبہ کی دیکھ بھال ناظم دارالاقامہ کہ ذمے ہوگی۔

۔(6) جامعہ میں دوران رہائش ناظم دارالاقامہ کی اجازت کے بغیر کوئی طالب علم اپنا کمرہ تبدیل کرنے کا اختیار نہیں رکھتا۔ دارالاقامہ میں طلباء کرام کو ناظم دارالاقامہ کی اجازت کے بغیر کسی مہمان کو ٹھہرانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

۔(7) اسی طرح جامعہ کے دارالاقاموں میں بچا ہوا کھانا ڈالنے، کوڑا کرکٹ وغیرہ ڈالنے کے لیے الگ الگ جگہیں مقرر ہیں۔ اور طلبہ پرلازم ہے کہ وہ ہر چیز کو اپنی جگہ پررکھیں۔ اور صفائی کا خیال رکھیں۔ طلباء اپنے اپنے کمروں کی صفائی روزانہ کی بنیاد پر لازمی کریں۔ اورہرچیزکو سلیقہ اورقرینہ سے رکھنا لازمی ہے۔

۔(8) طلباء کرام کے لیے تکرار مطالعہ کے اوقات حاضری ضروری ہے۔ دارالاقامہ اس دوران بند رہے گا۔ تکرار مطالعہ کے لیے مسجد میں یا اس کے متبادل جو بھی جگہ متعین کردی جائے۔ وہاں بیٹھنا ہرطالب علم کے لیے لازمی ہے۔

۔(9) ہرجمعہ کو مغرب کی نمازکے بعد لازما حاضری لی جائے گی۔ اس طرح ہفتہ کے دوران کسی بھی دن ناظم کسی بھی وقت حاضری لے سکتے ہیں۔ ایک ہفتے میں تین یا چارمرتبہ اورایک ہی دن میں ایک سے زائد مرتبہ بھی حاضری لی جا سکتی ہے۔ لہذا جامعہ فاروقیہ کراچی کے دارالاقامہ میں رہنے والے طلباء کرام ان تمام اصول و ضوابط کا خیال رکھیں۔

روابط جامعہ فاروقیہ کراچی

https://www.farooqia.com/ :جامعہ فاروقیہ آفیشل سائٹ

مزید اس طرح کی مفید معلومات کے حصول کے لیے ہماری سائٹ وزٹ کریں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *