استخارہ کی دعامسنون طریقہ وآداب

استخارہ کی دعا مسنون طریقہ و آداب

دعا اپڈیٹس علمی و تحقیقی مضامین

استخارہ کی دعا مسنون طریقہ و آداب یہاں موجود ہیں۔ استخارہ کی مکمل دعا اوراس کا مکمل مسنون طریقہ کار استخارہ سے متعلق عوامی سوالات اور مفید اموراس پیج پراپلوڈ کردیئے گئے ہیں۔ مزیداس طرح کی اسلامی معلومات کے لیے ہماری سائٹ وزٹ کریں۔  بشمول مدارس دینی کتب نصابی و شروحات فری ڈاؤن لوڈ کریں۔ اسی طرح وفاق المدارس کے نیو اعلانات بروقت حاصل کریں۔ وفاق المدارس کے سالانہ اجتماعی وانفرادی نتائج، رول نمبرسلپس، کشف الدرجات وغیرہ اسکے ساتھ ہی امتحانات کا جدول یعنی ڈیٹ شیٹ حاصل کرنے کے لیے ہماری سائٹ وزٹ کریں۔

استخارہ کی دعا مسنون طریقہ و آداب

استخارہ ایک عربی لفظ ہے۔ جس کا لفظی معنی ہے۔ خیر کو مانگنا،طلب کرنا۔ اس کا اصطلاحی وشرعی مفہوم یہ ہے۔ کہ اللہ رب العزت سے اپنے کسی الجھے ہوئے مسئلے،کام میں خیر کو طلب کرنا۔ اور صحیح راستے کا انتخاب کرنے میں اللہ سے مدد حاصل کرنا۔

 فضیلت واہمیت

استخارہ ایک مسنون عمل ہے۔ احادیث مبارکہ میں اس کی بہت زیادہ فضیلت آئی ہے۔ حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ سے ارشاد فرمایا تھا۔ “یا انس اذاصممت بامر فاستخر ربک فیہ سبع مرات ثم انظر الی اللذی سبق الی قلبک فان الخیر فیہ” (شامی409،410/2 داراحیاءالتراث العربی) ترجمہ:  جب تم کسی کام کا ارادہ کرو۔ تو اپنے پروردگار سے سات مرتبہ استخارہ کیا کرو۔ پھراس رجحان کو دیکھا کرو۔ جو تمہارے دل کے اندر ہے۔ کیونکہ اسی کے اندراللہ نے خیر رکھی ہے۔

استخارے کی حقیقت

 اللہ رب العزت سے اپنے کام سے متعلق خیر اور مدد کو طلب کرنا۔ استخارے کا مطلب بھی یہی ہے کہ خیر کو طلب کیا جائے۔ حضرت حکیم الامت حضرت تھانوی رحمہ اللہ اس سے یہ بتلاتے ہیں۔ کہ استخارہ اپنے رب سے ایک دعا ہے۔ اوراس دعا سے مقصود خیر پرمدد کو طلب کرنا ہے۔ یعنی کہ استخارے کے ذریعے انسان اللہ رب العزت سے یہ دعا کرتا ہے۔ کہ میں جو کام بھی کروں۔ اس کے اندرآپ خیرعطا فرمادیں۔ اور جو کام میرے لیے بہتر نہ ہو وہ کام مجھے کرنے ہی نہ دیجیے۔ (انفاس عیسی جلد نمبر دو 275)

 اس کے بعد کام کی تعیین

استخارہ کرنے کے بعد دل کا رجحان جس طرف زیادہ مائل ہو۔ اسی چیز کے اندر اللہ رب العزت نے خیر رکھی ہوتی ہے۔ اوراسی کام کو کرنا زیادہ بہتر ہوتا ہے۔

 مروجہ طریقے

رات کو استخارہ کرنا، سوجانا، خواب آجانا یہ سب توھمات ہیں۔ استخارہ کرنے کے بعد اگر فائدہ ہو جائے۔ تو فبھا۔ اوراگر استخارہ کرنے کے بعد مطلوبہ کام نہ ہو۔ یا تاخیر سے ہو تو یہ سمجھ لینا چاہیے۔ کہ اس کام کے نہ ہونے میں اللہ نے خیر رکھی ہے۔ یا اس کام کے تاخیر سے ہونے میں اللہ نے خیر رکھی تھی۔ استخارے کا یہی فائدہ اور یہی خلاصہ ہے۔

 خود کرے عاملین سے نہ کروائے

 جس شخص کو کوئی بھی حاجت ہو۔ تو بہتر یہ ہے۔ کہ انسان اپنی حاجت کے لیے خود استخارہ کرے۔ عاملین سے استخارہ نہ کروائے۔ احادیث مبارکہ سے یہ بات ثابت ہوتی ہے۔ کہ حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ کرام کو استخارہ کی تعلیم اس اہمیت کے ساتھ دیتے تھے۔ جیسا کہ قرآن مجید کی کوئی سورت یا آیت سکھاتے تھے۔ اور یہ بات بھی ثابت ہے۔ کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنے کاموں کے بارے میں مشورہ تو لیتے تھے۔ لیکن استخارہ کروانا کہیں بھی مذکور نہیں ہے۔ کہ کسی صحابی نے اپنے کسی کام کا حضورعلیہ السلام سے استخارہ کرایا ہو۔

حالانکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ مقدس اوربرگزیدہ کوئی انسان ہو ہی نہیں سکتا۔ نیزحضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پروحی بھی نازل ہوتی تھی۔ اوراس وقت وحی کی روشنی میں خیراورشر یقینی طورپرمعلوم کیا جا سکتا تھا۔ لیکن حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے صحابہ اورامت کی تعلیم اس طریقے سے کی ہے۔ کہ ہرامتی اللہ رب العزت سے خود تعلق قائم کرے۔ اورہرایک بندہ اپنے کام میں اللہ کو معاون بنا لے۔ اللہ سے تعلق کواستوارکرلے۔

 مسنون طریقہ

استخارے کا طریقہ یہ ہے۔ کہ دن یا رات میں کسی بھی وقت دو رکعت نماز نفل استخارہ کی نیت سے ادا کرے۔ شرط یہ ہے کہ وہ نمازکی ادائیگی کے لیے مکروہ وقت نہ ہو مثلا: صبح فجرکی نمازسے طلوع آفتاب تک۔ اسی طرح زوال کا وقت اورعصر کی نماز کے بعد سے غروب آفتاب تک۔ یہ تین اوقات میں نماز پڑھنا مکروہ ہے۔ ان تین اوقات کے علاوہ دن یا رات میں کسی بھی وقت دو رکعت نمازنفل استخارہ کی نیت سے پڑھیں۔ اوران نوافل کے اندرنیت یہ ہو۔ کہ میرا جو بھی مسئلہ ہے یا جو بھی معاملہ الجھا ہوا ہے۔ اس کے اندر جو بھی صحیح راستہ ہے۔ یا جو بھی طریقہ میرے حق میں بہترہو۔ اللہ رب العزت اس بہتر طریقے کا فیصلہ میرے لیے فرما دیں۔ دو رکعت ادا کرنے کے بعد استخارہ کی مسنون دعا مانگیں۔ جو کہ احادیث مبارک میں مذکورہے۔ اورحضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ازخود تلقین فرمائی ہے۔

 مسنون دعا درج ذیل ہے

اللہم انی استخیرک بعلمک واستقدرک بقدرتک واسئلک من فضلک العظیم فانک تقدرولااقدر وتعلم ولا اعلم  وانت علام الغیوب اللھم ان کنت تعلم ” ان ہذا الامر ” خیرلی فی دینی و معاشی وعاقبۃ امری او قال عاجل امری وآجلہ فاقدرہ لی ویسرہ لی ثم بارک فیہ وان کنت تعلم ان ہذا الامر شرلی فی دینی ومعاشی وعاقبۃ امری اوقال عاجل امری وآجلہ فاصرفہ عنی واصرفنی عنہ واقدرلی الخیر حیث کان ثم ارضنی بہ

۔(صحیح البخاری 1166، سنن الترمذی 408،سنن ابی داؤد 1538)

استخارہ کی دعاMadaris.pk

 دعا کا اردو ترجمہ

اے اللہ میں آپ کے علم کے ذریعے سے خیر کو طلب کرتا ہوں۔ اور آپ کی قدرت کے ذریعے سے قوت حاصل کرنا چاہتا ہوں۔ اور آپ کے بڑے فضل کا طالب ہوں۔ بے شک آپ قدرت رکھتے ہیں۔ اور میں بے بس ہوں۔ اور آپ سب کچھ جانتے ہیں۔ جبکہ میں نہیں جانتا۔ اور آپ چھپی ہوئی باتیں اچھی طرح جانتے ہیں۔ اے اللہ اگر آپ جانتے ہیں۔ کہ یہ کام میرے لیے بہتر ہے۔ دینی معاشی اور انجام کی بہتری کے اعتبار سے اچھا ہے۔ یا فی الحال اورانجام کے اعتبار سے بہتر ہے۔ تو اسے میرے لیے مقدر کردے۔ اوراسے میرے لیے آسان فرمادے۔ پھر اس میں میرے لیے برکت فرمادے۔ اوراگرآپ کے علم کے مطابق یہ کام میرے حق میں دنیوی، اخروی اور انجام کے اعتبار سے فی الحال یا انجام کے اعتبار سے برا ہے۔ تو اس کو مجھ سے اورمجھے اس سے پھیر دے۔ اورمجھے خیر کی جانب موڑ دے۔ پھر مجھے اس کام پر اطمینان دے۔

دعا کرتے وقت جب دعا میں مذکور لفظ  “ہذالامر” پر پہنچے۔ تو اگراستخارہ کرنے والا عربی زبان کو جانتا ہے۔ تو اس لفظ یعنی “ہذاالامر” کی جگہ اپنی ضرورت و حاجت کا نام لے۔ مثلا “ہذاالنکاح” ہذہ التجارۃ  وغیرہ۔ اوراگر استخارہ کرنے والا عربی زبان نہیں جانتا۔ تو یہ لفظ کہہ کراپنے دل میں اس کام کے بارے میں سوچے۔ اوراس کا تصورکرے۔ جس کام کے لیے وہ شخص استخارہ کررہا ہے۔ استخارہ کرنے کے بعد جس طرف انسان کا دل مائل ہو جائے۔ جو کام کرنے کی طرف انسان کا ذہن غالب ہو۔ وہ کام کرلے۔

 ایک مرتبہ کرنا ہے یا کئی مرتبہ

یاد رہے اگرایک دفعہ میں دل کا اطمینان کسی کو حاصل نہ ہو۔ تو سات دن تک یہی عمل بار بار دہرائے۔ انشاءاللہ اللہ رب العزت اس کے لیے خیر کا فیصلہ فرما دیں گے۔ یاد رہے استخارے کے لیے کوئی وقت خاص اور متعین نہیں ہے۔ البتہ بہتر طریقہ یہ ہے کہ رات میں سونے سے پہلے جب خوب یکسوئی کا ماحول ہو۔ اور انسان کا ذھن کسی جانب منتشرنہ ہو۔ تواس وقت میں استخارہ کیا جائے۔ استخارہ کرکے سو جائے۔ خواب آنا ضروری نہیں ہے۔ اصل بات دل کے رجحان اور اطمینان کی ہے۔

اسلامی معلومات و مدارس انفارمیشنز دینی کتب

مزید اس طرح کی روزمرہ کی دعائیں اورعبادات وغیرہ کا مکمل طریقہ اور آداب سیکھنے کے لئے ہماری سائٹ وزٹ کریں۔ اوردیگراسلامی معلومات حاصل کرنے کے لیے ہماری سائٹ وزٹ کرتے رہیں۔ اسی طرح مدارس کی دینی کتب بشمول نصابی کتب اوران کی تمام شروحات ہماری سائٹ سے فری ڈاؤن لوڈ کر سکتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی مدارس سے متعلقہ مفید معلومات بروقت حاصل کرنے کے لیے ہماری سائٹ وزٹ کریں۔

1 thought on “استخارہ کی دعا مسنون طریقہ و آداب

  1. بہت قیمتی اور مفید معلومات قیمتی موضوع کے لیے آپ کا شکریہ، اور اللہ آپ کو جزائے خیر دے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *