الشھادة العالمیہ کے بعد روزگار کے مواقع

الشھادة العالمیہ کے بعد روزگار کے مواقع

اپڈیٹس اسناد کی تصدیق علمی و تحقیقی مضامین

الشھادة العالمیہ کے بعد روزگارکے مواقع۔ عالمیہ کی سند پرعلماء کرام کے لیے دستیاب تمام سیٹس کی تفصیل یہاں دیکھیں۔ عالمیہ کی سند کتنی اہمیت کی حامل ہے۔ اوراس سند کی بنیاد پر عالم کون کون سی سرکاری ملازمت حاصل کرسکتا ہے۔ تمام تر تفصیلات یہاں آپ دیکھ سکیں گے۔

الشھادة العالمیہ کے بعد روزگار کے مواقع

  شہادۃ العالمیہ دینی مدارس میں پڑھنے والے طلبہ کرام کو جاری کی جانے والی سب سے بڑی ڈگری ہے۔ جو کہ درجہ عالیہ سے فراغت حاصل کرنے والے طلباء کو مزید دو سال کا تعلیمی دورانیہ مکمل کرنے پر جاری کی جاتی ہے۔ اس ڈگری کو حاصل کرنے کے لیے سب سے پہلے مڈل اس کے بعد درجہ ثانویہ عامہ پھر ثانویہ خاصہ اور عالیہ کے درجات کا پاس کرنا ضروری ہے۔

عالمیہ کی سند مساوی ایم اے اسلامیات وعربی

ملک پاکستان کی تمام تعلیمی یونیورسٹیزاور اداروں کی ڈگریز کو جانچنے والا ادارہ ہائر ایجوکیشن کمیشن اسلام آباد نے “شہادۃالعالمیہ فی العلوم العربیہ الاسلامیہ” کو ایم اے عربی اور ایم اے اسلامیات کے مساوی قرار دیا تھا۔ موجودہ اس دور میں شہادت العالمیہ کو گورنمنٹ کے ماتحت دینی ملازمتوں کے حصول کے لیے ایک بنیادی اور مرکزی حیثیت حاصل ہے۔

شہادۃ العالمیہ کا معادلہ کرانے سے متعلقہ تمام تفصیلات جانیں

فضلاء مدارس دینیہ کو درپیش مسائل وحالات

جبکہ تمام مدارس اسلامیہ سے فراغت حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات کو اپنی اس سند کی اہمیت اور افادیت کا اندازہ نہیں ہوتا۔ اس وجہ سے فراغت کے آخری سال میں دینی مدارس سے فارغ التحصیل طلباء پریشان دکھائی دیتے ہیں۔ کہ فراغت کے بعد وہ معاشرے میں کیا مثبت کردارادا کریں گے۔ معلومات میں کمی کی وجہ سے دینی مدارس کے طلباء مایوسی اوراحساس کمتری کا شکار نظرآتے ہیں۔ حالانکہ ان کے پاس موجود ڈگری ان کے لیے بہت سے روزگار کے مواقع فراہم کرنے میں بڑی اہمیت کی حامل ہے۔

عالمیہ کی سند پر ملنے والے روزگار کے مواقع

 شہادۃالعالمیہ پر حاصل ہونے والے تمام سرکاری ملازمتوں اور روزگار کے مواقع کی تفصیل یہاں دیکھ سکیں گے۔ کہ آپ کے پاس موجود عالمیہ کی ڈگری کتنی اہمیت کی حامل ہے۔ اوراس کے ذریعے آپ گورنمنٹ کی طرف سے جاری کردہ مختلف ملازمتیں جو کہ دینی تعلیم سے ریلیٹڈ ہیں۔ حاصل کرکے خود کو معاشی استحکام فراہم کر سکتے ہیں۔

عالمیہ کی سند پر معادلہ کی ضرورت

واضح رہے کہ اگر آپ کے پاس عالمیہ کی ڈگری موجود ہے۔ تو پہلی فرصت میں اس سند پر سرکاری ملازمتیں حاصل کرنے کے لیے اس سند کو ایچ ای سی اسلام آباد سے منظورکروانا لازمی ہے۔ اس کو منظور کرنے کے بعد ایچ ای سی معادلہ سند جاری کرے گا۔ جس کی بنا پر تمام تر ملازمتوں کا حصول ممکن ہو سکے گا۔

عالمیہ سند کا معادلہ کرانے کا مکمل طریقہ جانیں

موجودہ دورمیں عالمیہ کی سند پر حاصل ہونے والی گورنمنٹ ملازمتیں

عالمیہ کی سند کے حاملین علماء و فضلاء مندرجہ ذیل تمام ملازمتوں کے اہل ہیں۔

۔(1) تمام سرکاری اورغیر سرکاری اداروں میں امامت کی اہلیت۔

۔(2) تمام سرکاری اور غیر سرکاری اداروں میں خطیب کی اہلیت۔

۔(3) سرکاری اداروں میں قاری ٹیچر کی جونیئرسیٹ کی اہلیت۔

۔(4) سرکاری اداروں میں عربی ٹیچر کی جونیئر سیٹ کی اہلیت۔

۔(5) سرکاری اداروں میں جنرل لائن پرسینیئرسیٹ کی اہلیت۔

۔(6) سرکاری اداروں میں ماہرمضمون یا صدرمعلم کی اہلیت۔

۔(7) تمام تعلیمی سرکاری اداروں میں عربی لیکچرار کی اہلیت۔

۔(8)تمام سرکاری اداروں میں اسلامیات لیکچرار کی اہلیت۔

۔(9) اگرعالمیہ کی سند کا حامل مفتی کورس کرچکا ہے تو سرکاری اداروں میں مفتی منصب کا حصول۔

۔(10) اگرعالمیہ کی سند اور ساتھ مفتی کورس بھی کرچکا ہے۔ تو سرکاری اداروں میں قاضی کی سیٹ کا اہل ہے۔

شھادۃ العالمیہ کی بنیاد پردستیاب روزگار کے مواقع

سرکاری اداروں میں امامت

1

سرکاری اداروں میں خطابت

2

سرکاری اداروں میں قاری ٹیچر کا جونئیر

3

سرکاری اداروں میں عربی ٹیچر کا جونئیر

4

گورنمنٹ اداروں میں سینئرجنرل لائن ٹیچر

5

گورنمنٹ کے ماتحت اداروں میں ماہرمضمون/صدرمعلم

6

گورنمنٹ محکموں میں عربی لیکچرار

7

سرکاری اداروں میں عربی لیکچرار

8

عالم فاضل و مفتی کے لیے سرکاری اداروں میں مفتی کا منصب

9

عالم فاضل و مفتی کے لیے سرکاری اداروں میں قاضی کا منصب

10

شھادۃ العالمیہ پر ملنے والی ملازمتوں کی تفصیل

 امام وخطیب: اگرآپ شھادۃ عالمیہ کے اہل ہیں تو آپ سرکاری امام و خطیب لگ سکتے ہیں۔  البتہ خطیب کے لیے صرف عالمیہ کی سند شرط ہے۔ لیکن اگرآپ کسی سرکاری مسجد میں امام لگنا چاہتے ہیں۔ توعالمیہ کی سند کے ساتھ ساتھ کسی بھی منظور شدہ تعلیمی بورڈ کی قرات کی سند ساتھ ہونا ضروری ہے۔

قاری ٹیچرجونیئر

گورنمنٹ کی جاری کردہ نئی پالیسی کے مطابق عربی ٹیچر ہونے کے لیے عالمیہ کی سند سیکنڈ ڈویژن میں پاس کرنا ضروری ہے۔ اورسیکنڈ ویژن میں پاس کرنے والا ہی عربی ٹیچر سیٹ کا اہل ہے۔ البتہ مستقل پروفیشنل عربی ٹیچرکا اہل ہونے کے لیے ٹیچر کی ٹریننگ کورس اے ٹی ٹی سی کا ہونا بھی ضروری ہے۔

عربی ٹیچرٹریننگ کورس ATTC

دینی مدارس سے فراغت حاصل کرنے والے طلباء اگرعربی ٹیچر لگنا چاہتے ہیں. توعالمیہ کی سند کی بنیاد پرعلامہ اقبال اوپن یونیورسٹی سے چھ ماہ کا اے ٹی ٹی سی کورس کرلیں۔ واضح رہے کہ چھ ماہ کا کورس نہ ہی کوئی مشکل ہے۔ نہ ہی بہت زیادہ وقت کے دورانیہ پرمشتمل ہے۔ کورس میں تمام کتب اردواورعربی زبان پرمشتمل ہیں۔ اور40 دن کے مختصردورانیہ پرمشتمل سیکنڈ ٹائم کلاسزدی جاتی ہیں۔

سینیئر جنرل لائن ٹیچر صدر معلم یا ماہر مضمون

دینی مدارس سے فراغت حاصل کرنے کے بعد کسی فرد نے اپنی عالمیہ سند پرعربی ٹیچر کا جونیئریا قاری ٹیچرکی جونیئرسیٹ جوائن کی تھی۔ تو ان کے لیے خوشخبری یہ ہے کہ گورنمنٹ کی نئی پالیسی کے مطابق اب آپ سینیئر جنرل لائن میں ترقی حاصل کرسکتے ہیں۔ لیکن اس کے لیےعالمیہ کی سند کے ساتھ ساتھ آپ کے پاس “بی ایڈ” ہونا ضروری ہے۔ “بی ایڈ عربی” عالیہ کی سند کی بنیاد پرعلامہ اقبال اوپن یونیورسٹی سے کی جا سکتی ہے۔ اوریاد رکھیں ساتھ میں “ایم ایڈ” بھی کرلیں گے۔ تو صدرمعلم اورماہرمضمون بھی تعینات ہوسکیں گے۔ ان تمام کورسز کی تفصیل علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی سے حاصل کی جا سکتی ہے۔

اسلامیات اورعربی لیکچرار

دینی مدارس سے درجہ عالمیہ کی سند حاصل کرنے والے چونکہ ایم اے عربی اور ایم اے اسلامیات کے مساوی ڈگری کے حامل ہیں۔ لہذا اس شہادۃالعالمیہ کی بنا پر پبلک سروس کمیشن کے تحت اسلامیات یا عربی کے لیکچرار بھرتی ہوسکتے ہیں۔

مفتی اور قاضی کا منصب وعہدہ

مدارس کا فارغ التحصیل اگر شہادۃالعالمیہ کا حامل ہے۔ تو اس کی بنا پراسی تحصیل میں قاضی یا مفتی بھی تعینات ہو سکتا ہے۔ البتہ اس کے لیے کسی بھی منظور شدہ یونیورسٹی سے “بی اے” کے چار لازمی مضامین، اردو،اے،بی، مطالعہ پاکستان، تاریخ پاکستان، تاریخ اسلام پاس کرنا لازمی ہے۔ داخلہ بھیجنے کا طریقہ کار یہ ہوگا۔ کہ عالیہ کی سند کی کاپی داخلہ فارم کے ساتھ لگا کر بھیج دیں تو بی اے کے چار لازمی مضامین کا آپ سے امتحان لیا جائے گا۔ یاد رکھیں اس امتحان میں کوئی سپلی قابل قبول نہیں ہے۔ امتحان دینے والا کسی ایک کتاب میں بھی اگر ناکام شمار ہوتا ہے۔ تو مکمل امتحان دوبارہ دینا لازمی ہوگا۔

عالمیہ کی سند پر ملازمت بطور میرٹ یا سفارش

امام اور خطیب کے لیے متعلقہ حکومت ادارے ٹیسٹ اورانٹرویوز لیتے ہیں۔ عام طور پرامام اور خطیب کی فیلڈ میں سفارشی لوگ ہی بھرتی کیے جاتے ہیں۔ جبکہ عربیک اور قاری ٹیچر کی تعیناتی باقاعدہ “این ٹی ایس” کے ذریعے تقریبا میرٹ پر ہی عمل میں لائی جاتی ہے۔ اس طرح لیکچرار، مفتی اورقاضی کی تعیناتی بھی باقاعدہ “پی ایس سی” کے ذریعے تقریبا استعداد کی بنیاد پر ہی کی جاتی ہے۔

شہادۃالعالمیہ پرمزید تعلیم حاصل کرنے کے مواقع

دینی مدارس سے فراغت حاصل کر کے شہادت العالمیہ پانے والے طلباء اپنی اس سند کی بنیاد پر کسی بھی منظور شدہ یونیورسٹی سے عربی یا اسلامیات کے مضامین میں “ایم فل” بھی کر سکتے ہیں۔ اور عالمیہ کی شہادت کے حامل طلباء کے لیے “ایم، فل” دوسرے لوگوں کی بنسبت زیادہ آسان ہے۔ کیونکہ  “ایم فل” میں پڑھائی جانے والی بعض کتب ایسی بھی ہیں۔ جو طلباء کرام کو ثانویہ اور ثالثہ کے درجات میں پڑھائی گئی ہے۔ البتہ مقالہ لکھنا ایک محنت طلب عمل ضرور ہے۔ لیکن عالمیہ کی سند کے حاملین کے لیے پھر بھی قدرے آسان ہے۔ ا”یم فل کرنے کے بعد ایم فل کی ڈگری پر مزید اپنا تعلیمی سفر جاری رکھا جا سکتا ہے۔

مزید اس طرح کی مفید معلومات کے حصول کے لیے ہماری سائٹ وزٹ کریں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *