ehsaas apna ghar scheme kpk 15 Lakh Loan For House

احساس اپنا گھر سکیم کے تحت 15 لاکھ روپے بلا سود قرض لینے کا طریقہ کار

اپڈیٹس

خیبر پختونخوا حکومت نے کم آمدنی والے افراد کو معیاری رہائش کی فراہمی کے لیے ایک نئی اسکیم شروع کی ہے، جس کا نام “احساس اپنا گھر اسکیم” ہے۔ اس اسکیم کے تحت، کم آمدنی والے افراد کو نئے گھر کی تعمیر یا موجودہ گھر کی توسیع و مرمت کے لیے 15 لاکھ روپے تک کے بلاسود قرضے دیے جائیں گے۔

خیبر پختونخوا میں احساس اپنا گھر اسکیم: 15 لاکھ روپے تک بلاسود قرض کیسے حاصل کریں؟

احساس اپنا گھر اسکیم کے تحت کم آمدن افراد کو بلاسود قرض دینے کا فیصلہ

:اسکیم کی تفصیلات

اسکیم کا نام: احساس اپنا گھر اسکیم*

قرض کی رقم: 15 لاکھ روپے تک*

قرض کی قسم: بلاسود*

قرض کی واپسی کا شیڈول: 7 سال*

ماہانہ قسط: زیادہ سے زیادہ 18 ہزار روپے*

اہلیت: کم آمدنی والے افراد جن کے پاس اپنی ملکیتی زمین ہے۔*

:قرض کے لیے درخواست دینے کا طریقہ کار

آپ اس پروگرام کے لیے آپ 2 طرح سے اپلائی کر سکتے ہیں

1

بینک آف خیبر کی کسی بھی برانچ میں جائیں۔*

احساس اپنا گھر اسکیم کے لیے درخواست فارم حاصل کریں۔*

درخواست فارم کو مکمل کریں اور ضروری دستاویزات منسلک کریں۔*

درخواست فارم کو بینک میں جمع کروائیں۔*

2

دیے گۓ لنک پر کلک کریں۔

ایک آن لائن فارم اوپن ہو جاۓ گا۔

پوچھی جانے والی مکمل معلومات کو دیے گۓ خانوں میں پر کریں۔

اس کے بعد سبمٹ کے بٹن پر کریں۔

آپ کی درخواست آن لائن جمع ہو جاۓ گی۔

Apply Ehsaas Apna Ghar Scheme

:ضروری دستاویزات

شناختی کارڈ*

آمدنی کا ثبوت*

ملکیتی زمین کے دستاویزات*

رجسٹریشن چیک کریں: کیا آپ لون کے لیے اہل ہوۓ ہیں یا نہیں؟

Application Status

Application / Registration Status Check Online

:اسکیم کے فوائد

کم آمدنی والے افراد کو معیاری رہائش کی سہولت فراہم کرنا۔

لوگوں کے سماجی اور معاشی حالات کو بہتر بنانا۔

گھروں کی تعمیر اور مرمت کے شعبے میں روزگار کے مواقع پیدا کرنا۔

:اسکیم کے ممکنہ چیلنجز

قرض کی واپسی کو یقینی بنانا۔

اسکیم کے بارے میں لوگوں کو آگاہ کرنا۔

اسکیم کے تحت قرضوں کی فراہمی میں شفافیت کو یقینی بنانا۔

:رابطے کی معلومات

محکمہ ہاؤسنگ خیبر پختونخوا

بینک آف خیبر

1 thought on “احساس اپنا گھر سکیم کے تحت 15 لاکھ روپے بلا سود قرض لینے کا طریقہ کار

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *