اگر آپ چاہیں تو ڈاکٹرعافیہ صدیقی چند دنوں کے اندر امریکی جیل سے رہا ہو کر پاکستان میں واپس 21 سال کے بعد آ سکتی ہیں۔ بہت سارے لوگ حیران ہو رہے ہوں گے کہ یہ کیسے ممکن ہے۔ بالکل ایسا ہی ہے چند سٹیپس ہیں جو ہم سب مل کے اٹھائیں گے تو انشاء اللہ ڈاکٹرعافیہ صدیقی وطن واپس آ سکتی ہیں۔
ڈاکٹرفوزیہ صدیقی صاحبہ کا ایک پیغام وائرل ہے۔ مفتی تقی عثمانی صاحب نے بھی اس کو انڈورس کیا ہے اور خصوصا وزیراعظم پاکستان شہباز شریف صاحب کے خط کے بعد اس امر کی بہت زیادہ ضرورت ہے۔
ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی سزا معافی اور رہائی کے لیے پٹیشن/درخواست دینے کا طریقہ کار
کرنا کیا ہے؟ آپ نے صرف چند سٹیپس ہیں جن کو فالوکرنا ہے۔ یہ انتہائی آسان اور سمپل ہیں۔
اس کی تفصیل یہ ہے کہ امریکی صدر جب بھی جا رہا ہوتا ہے اپنی مدت پوری کر کے اس کو اختیار ملتا ہے چند قیدیوں کو ان کی رہائی کے پروانے پر دستخط کرنے کا، جس طرح پاکستان کے اندر بھی آپ کو پتہ ہوگا کہ پاکستانی جو صدر ہے وہ جو سزائے موت کے قیدی ہوتے ہیں ان کی رحم کی اپیل اس کے پاس ڈالی جاتی ہے ۔وہ دستخط کر دیتا ہے تو اس سزائے موت کے قیدی کی پھانسی کی سزا روک دی جاتی ہے اور بعض اس کو رہا بھی کر دیا جاتا ہے۔
اسی طرح اگر آپ لوگ ان سٹیپس کو فالو کرتے ہوئے امریکی صدر کو ای میل کرتے ہیں پارٹن اٹارڈنگ کو ای میل کرتے ہیں اپنی ریکویسٹ کرتے ہیں۔ تو شاید جو بائیڈن جو صدارتی مدت پوری کرنے جا رہا ہے دسمبر کے اندر وہ جاتے جاتے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے پروانے پر دستخط کر دے ۔
اس دفعہ شہباز شریف نے ڈاکٹرفوزیہ صدیقی کی ریکویسٹ کو ایکسیپٹ کرتے ہوئے جو بائیڈن کو باقاعدہ خط لکھ دیا ہے جو ریکارڈ پر موجود ہے۔ اس کے بعد آپ کی سپورٹ یہ چاہیے کہ آپ
اس لنک کو کلک کریں گے توچار سٹیپس آپ کو لکھے ہوئے ملیں گے۔
:پہلا سٹیپ
سب سے پہلے آپ کو ملے گا سائن دی پٹیشن۔ آپ اس لنک کو کلک کریں گے وہاں پہ جائیں گے اپنا نام ڈالیں گے اپنے ای میل ڈالیں گے اور اسے کلک کر دیں گے۔ یہ پٹیشن یا درخواست آپ کی آواز وائٹ ہاؤس انتظامیہ تک پہنچانے کے لیے اپنا کردار ادا کرتی ہیں۔
اب تک تقریبا ایک لاکھ 82 ہزار سے زائد لوگ اس پٹیشن کو فائل کر چکے ہیں ۔اور ٹارگٹ بیسک یہ ہے کہ تقریبا ڈیڑھ لاکھ کا اور بڑی سطح میں جا کے ایک کروڑ لوگ اگر پوری دنیا کے اندر سے اس پٹیشن کو فائل کرتے ہیں تو انشاءاللہ جو ہم چاہ رہے ہیں وہ ہوگا۔
change.org (Sign This Petition)
:دوسرا سٹیپ
دوسرا نمبر پہ ای میل دی پارٹن اٹارنی یعنی جو اٹارنی ہے معافی نامے کا سارا اس پورے سیٹ اپ کا ،اس کو آپ نے ای میل کرنی ہے۔ سمپل آپ اس پہ کلک کریں گے تو آپ کو اپنی ای میل کے اندر پوری لکھی لکھائی ای میل مل جائے گی۔ آپ نے سمپل اس کے آخر میں جا کے اپنا نام لکھنا ہے اور اگر آپ کی انگلش اچھی ہے تو آپ اس کے اندر مزید کچھ ایڈ کرنا چاہتے ہیں تو کر لیں۔
اگر آپ اس ای میل کی جگہ اپنی ای میل لکھنا چاہتے ہیں تو عافیہ صدیقی کے کیس کا حوالہ دے کر ای میل کر دیں۔
:ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے امریکی صدر کو پوسٹ کارڈ بھیجنے کی مہم زوروں پر ہے۔جبکہ معیاری پوسٹ کارڈ کا خاکہ درج ذیل ہے
Dr Aafia Siddiqui Petition Sample
Dear Mr. President,
We respectfully request your immediate attention to the clemency petition for Dr. Aafia Siddiqui (C310439), a Pakistani citizen unjustly incarcerated based on faulty intelligence. Her prolonged imprisonment has caused severe trauma, and her life is now in imminent danger.
As a nation, we appeal to your compassion and justice to bring Dr. Siddiqui home. Her release would not only alleviate immense suffering but also promote global peace, justice, and human rights.
We urge you to prioritize this urgent matter and grant her clemency.
:تیسرا سٹیپ
تیسرے نمبر پہ یہ میسج دی وائٹ ہاؤس کی جو آفیشل ویب سائٹ ہے “وائٹ ہاؤس ڈاٹ جی اوی ڈٹ یو ایس اے” پہ جا کے آپ ساری ڈیٹیل ڈالیں گے۔ اپنا نام ڈالیں گے نمبر ڈالیں گے اور اپنے ملک کا نام ڈالیں گے۔ اس کے بعد آپ نے ریلیز عافہ صدیقی کا عنوان دیں گے۔ جو بائیڈن پلیز ریلیز عافیہ صدیقی بیسز آف ہیومینٹی اور جو بھی آپ اس طرح کی تحریر لکھنا چاہیں لکھ دیں۔ اس کے بعد آپ اس کو کلک کر دیں گے۔
:چوتھا سٹیپ
چوتھے نمبر پہ ڈونیٹ کا آپشن ہے۔ آپ عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے جو عافیہ موومنٹ ہے اس کو اگر آپ مالی تعاون کرنا چاہتے ہیں تو ڈونیشن پہ جا کے آپ ان کو سپورٹ کر سکتے ہیں۔
یہ چار سٹیپس ہیں ان میں سے کم از کم جو تین سٹیپ ہیں پارٹ ون ٹو اٹارنی کی جو ای میل ہے پٹیشن کی جو سگنیچر ہے اور وائٹ ہاؤس انتظامیہ کو جو پیغام ہے وہ لازمی کیجئے۔
اگر پاکستان کے اندر سے کم از کم دو تین ملین لوگ یہ کر دیتے ہیں اور پوری دنیا سے مجموعی طور پہ پانچ ملین کے قریب ان 50 لاکھ کے قریب لوگ یہ پٹیشن فائل کر دیتے ہیں تو امید کی جا سکتی ہے کہ جو بائیڈن اتنے سارے لوگوں کی رائے کے بعد 21 سال کے بعد ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے پروانے پر دستخط کر دیں گے۔
آپ ایک درخواست دائر کر کے اپنی بہن ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کیلئے اپنا حصہ ملا سکتے ہیں۔
یہ مہم پوری دنیا میں جاری ہے اور امن پسند شہری امریکی صدر کو خطوط، پوسٹ کارڈز اور ای میلز بھیج رہے ہیں جن میں عافیہ صدیقی کو معافی کی بنیاد پر رہا کرنے کی اپیل کی جا رہی ہے۔
اس وقت ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی یہی درخواست ہے تمام پاکستانیوں سے ،ایک تاریخ کو اپنی بہن کی رہائی کیلئے ان کی امریکہ جانے کی خواہش تاکہ وہ بتائیں کہ صرف میری ہی نہیں بلکہ پوری پاکستانی قوم کی دلی خواہش ہے قوم کی بیٹی کو قوم کی حوالے کیا جائے ۔
ڈاکٹر عافیہ صدیقی، پاکستان سے تعلق رکھنے والی نیورو سائنسدان ہیں، اس وقت افغانستان میں امریکی اہلکاروں کے خلاف اقدام قتل اور حملے کے الزام میں امریکہ میں 86 سال قید کی سزا کاٹ رہی ہیں۔ تاہم، بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ اس کی قید غیر منصفانہ ہے اور جیل میں اس کے ساتھ برا سلوک کیا جا رہا ہے۔ اس کے اہل خانہ کے مطابق اسے قید کے دوران انسانی حقوق کی متعدد خلاف ورزیوں کا نشانہ بنایا گیا۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل سمیت انسانی حقوق کی متعدد بین الاقوامی تنظیموں کی جانب سے اس کے مقدمے کی انصاف پسندی اور قانونی حیثیت پر بھی سوالیہ نشان لگایا گیا ہے۔ اس کے کیس نے عالمی غم و غصے کو جنم دیا ہے اور اس کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ یہ پٹیشن ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے لیے انصاف مانگتی ہے اور متعلقہ حکام پر زور دیتی ہے کہ وہ اس کے کیس پر نظر ثانی کریں اور دعویٰ کردہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کریں۔ آپ کے دستخط کا مطلب بین الاقوامی برادری کی طرف سے اس کی آزادی کے لیے کال ہے۔ اس پٹیشن پر دستخط کریں اور انصاف اور انسانی حقوق کے لیے کھڑے ہوں۔
یا د رہے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی گرفتاری کے دوران، ان کا سب سے چھوٹا بچہ، سلیمان، جس کی عمر صرف چھ ماہ تھی، مبینہ طور پر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ عافیہ صدیقی کے دو دیگر بچے – دونوں امریکی شہری۔ دونوں بچوں کو بالترتیب پانچ اور سات سال تک قید میں رکھا گیا تھا۔
ہم ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے ہر ایک سے تعاون کی درخواست کر رہے ہیں۔ اس پٹیشن پر دستخط کر کے آپ ایک ماں کے ساتھ کھڑے ہیں جس نے ناقابل تصور تکالیف برداشت کی ہیں۔
تو
آئیے انصاف کے حصول اور اس کی طویل تکالیف کو ختم کرنے کے لیے متحد ہو جائیں۔ ہم
مل کر عافیہ صدیقی کو اس کے خاندان کے پاس واپس لا سکتے ہیں۔
اللہ تعالیٰ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کا حامی و ناصر ہو