قنوت نازلہ دعا پڑھنے کا طریقہ مسائل اور اہمیت

قنوت نازلہ دعا پڑھنے کا طریقہ مسائل اور اہمیت

دعا اپڈیٹس علمی و تحقیقی مضامین

قنوت نازلہ دعا پڑھنے کا طریقہ مسائل اور اہمیت یہاں دیکھیں۔ قنوت نازلہ کی مکمل دعا، پڑھنے کا طریقہ اور اس سے متعلقہ چند ضروری مسائل پیش کئے جارہے ہیں۔ قنوت نازلہ کیا ہے۔ آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم سے اس عمل کا ثبوت، اس کی اہمیت اور اس کے پڑھنے کا طریقہ کار اور پڑھنے کے دوران عام طور پر پیش آنے والے چند مسائل یہاں تفصیلا ذکر کئے جارہے ہیں۔ مزید اس طرح کی مفید معلومات کے حصول کے لیے ہماری سائٹ وزٹ کرتے رہیں۔ یا کمنٹس باکس میں ہم سے رابطہ فرمائیں۔

قنوت نازلہ دعا پڑھنے کا طریقہ مسائل اور اہمیت

دین اسلام نے جہاں انسان کو ہر قدم پر راہنمائی کر کے اپنی جامعیت کا ثبوت دیا ہے۔ اسی میں سے ایک بہترین رخ مصائب و حالات میں کس طرح خود پر قابو کیا جائے، اور ان مسائل سے نمٹا جاسکے۔ ان تمام حالات میں اسلام مکمل راہنمائی فراہم کرتا ہے۔ مصیبت و تنگدستی یا کسی بھی پریشانی کی صورت میں عام طور پر جو حضور علیہ السلام کا معمول تھا، اور جس چیز کی حضورانورعلیہ السلام نے صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین و امت محمدیہ علیھم السلام کو تعلیم دی ہے۔ وہ یہ کہ کسی بھی پریشانی کا سامنہ ہو تو فورا نماز کی طرف رجوع کیا جائے۔ اپنے رب سے آہ و زاری کی جائے۔ اور مسبب الاسباب سے ہی اپنے مسائل کا حل تلاش کیا جائے۔ اس کے لیے پھر دو رکعت نماز صلوۃ الحاجۃ بھی بتائی گئی ہے۔

قنوت نازلہ کیا ہے؟

لیکن اس خاص عمل حضورپرنورعلیہ السلام سے ایسا منقول ہے جو قنوت نازلہ جیسے خاص نام سے موسوم ہے۔ یہ حضور اکرم علیہ السلام نے جب مسلمانوں پر کوئی بڑی آفت آجائے مثلا: طاعون پھیل جائے، کفار حملہ کردیں یا مسلمانوں کے درمیان ہی قتل و غارت گری عام ہوجائے۔ ایک خاص عمل کیا ہے۔ جسے عام طور پر قنوت نازلہ سے جانا جاتا ہے۔

قنوت نازلہ کا ثبوت

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ آقا کریم علیہ السلام نے ایک ماہ تک فجر میں قنوت نازلہ پڑھی۔ جس میں آقا کریم ﷺ نے عرب کے بعض قبائل کے بارے میں بد دعا فرمائی۔

عن انس ابن مالک رضی اللہ عنہ قال: ان نبی اللہ ﷺ قنت شھرا فی صلاۃ الصبح،

یدعوا علی احیاء العرب علی رعل و ذکوان و عصیۃ و بنی لحیان۔

(صحیح بخاری شریف،کتاب المغازی، باب غزوۃ الرجیع و رعل و ذکوان و بئر معونہ)

قنوت نازلہ کس نماز میں پڑھی جائے؟

قنوت نازلہ ائمہ احناف رحمھم اللہ علیھم اجمعین کے ہاں نماز فجر میں پڑھنا مستحب و مسنون ہے۔ جب کہ ائمہ و فقھاء شوافع رحمھم اللہ علیھم اجمعین کے ہاں تمام نمازوں میں قنوت نازلہ پڑھنا درست ہے۔

قنوت نازلہ تنہا اکیلے پڑھنا درست نہیں ہے۔

قنوت نازلہ یہ ایک اجتماعی عمل ہے۔ اور جہری نمازوں میں امام پڑھتا ہے۔ اور مقتدی اس پر آمین کہتے ہیں۔ اس لئے اس کو انفرادا اکیلے پڑھنا درست نہیں ہے۔ با حوالہ۔(حاشیۃ ابن عابدین، کتاب الصلاۃ، مطلب فی القنوت للنازلۃ، جلد2/ صفحہ نمبر 542، مطبوعہ دارالمعرفۃ البیروت لبنان)

قنوت نازلہ پڑھنے کا مکمل طریقہ

مکمل طریقہ: نماز فجر کی دوسری رکعت میں رکوع کرنے کے بعد سمع اللہ لمن حمدہ کہ کر جب امام کھڑا ہوجائے، اور قیام کی حالت میں دعا قنوت پڑھے۔ اور مقتدی اس دعا پر آہستہ آواز سے آمین کہتے رہیں۔ پھر دعا سے فارغ ہوکر امام سجدہ ادا کرے اور بقیہ تمام نماز معمول کے مطابق ادا کریں۔

قنوت نازلہ کی دعا

بہت سی دعائیں منقول ہیں۔ کوئی بھی پڑھی جاسکتی ہے۔ اوراحادیث مبارکہ سے منقول دعا کے الفاظ مختلف ہیں۔ علماء و فقہاء نے یہ الفاظ جمع فرمائے ہیں۔ ان کا پڑھنا بہتر ہے۔

قنوت نازلہ دعا پڑھنے کا طریقہ مسائل اور اہمیت

قنوت نازلہ پڑھتے وقت ہاتھ اٹھائیں یا نہیں؟

قنوت نازلہ پڑھتے وقت ہاتھوں کو اٹھانے لٹکانے کے متعلق تین صورتیں ہیں۔

۔1 ہاتھوں کو لٹکایا جائے۔ جیسا کہ رکوع کے بعد قیام میں عام طور پر ہوتا ہے۔

۔2 ناف کے نیچے دونوں ہاتھ باندھے جائیں۔

۔3 دعا مانگنے کے انداز میں دونوں ہاتھ اٹھا لئے جائیں۔

ان میں سے پہلی دونوں صورتیں درست ہیں۔ لیکن ان میں دوسری صورت یعنی ہاتھوں کو لٹکائے رکھنا بہتر ہے۔ جب کہ تیسری صورت یعنی دعا کے انداز میں ہاتھ اٹھانا مناسب نہیں ہے۔ با حوالہ(بوادر النوادر،نوے واں نادرہ،تحقیق ارسال یا وضع یدین در قنوت نازلہ”6/123،122،ادارہ اسلامیات)

قنوت نازلہ کے دوران نماز میں شریک ہونے والا کیا پڑھے؟

دوران قنوت نازلہ شریک ہونے والے مسبوقین تکبیر تحریمہ کہنے کے بعد قیام کی حالت میں امام کی دعا پر آہستہ آواز میں آمین کہتے رہیں۔ اور ان کی یہ رکعت امام کے ساتھ شمار نہیں ہوگی۔ کیونکہ یہ رکوع کے بعد نماز میں شامل ہوئے ہیں۔ سلام کے بعد وہ حسب ترتیب اپنی دونوں رکعتوں کو ادا کریں گے۔

قنوت نازلہ کتنے دن پڑھنی ہے؟

اس بارے میں کوئی مقدار متعین نہیں ہے۔ کہ اتنے دن تک پڑھی جائے۔ اس کے بعد پڑھنا جائز نہیں وغیرہ، بلکہ ضرورت کے موافق اس دعا کو جاری رکھا جائے۔ تاہم اتباع سنت کی غرض سے اس کو ایک مہینہ جاری رکھا جائے۔ جیسا کہ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے۔

خواتین قنوت نازلہ پڑھ سکتی ہیں؟

قنوت نازلہ کی مشروعیت اجتماعی نماز کے لیے ہے۔ اکیلے مرد ہو یا عورت ہو پڑھنا درست نہیں ہے۔

مزید اس طرح کی مفید معلومات کے حصول کے لیے ہماری سائٹ وزٹ کرتے رہیں۔ یا کمنٹس باکس میں ہم سے رابطہ کریں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *